بلوچستان کے ضلع شیرانی میں دہشتگردوں کا حملہ، لیویز اور کانسٹیبلری کے 4 اہلکار شہید، 6 زخمی

بلوچستان کے ضلع شیرانی میں دہشتگردوں کا حملہ، لیویز اور کانسٹیبلری کے 4 اہلکار شہید، 6 زخمی

 شیرانی

بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے سرحدی ضلع شیرانی میں گزشتہ شب دہشتگردی کے ایک دلخراش واقعے میں لیویز فورس کے تین اہلکار اور کانسٹیبلری کا ایک جوان شہید ہوگیا۔ واقعے میں چھ (6) اہلکار شدید زخمی بھی ہوئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق، نامعلوم دہشتگردوں نے رات گئے شیرانی میں قائم پولیس اور لیویز کے تھانوں پر راکٹ حملے کیے، جس کے نتیجے میں دونوں تھانوں میں شدید آگ بھڑک اٹھی اور اندر موجود سامان جل کر خاکستر ہوگیا۔ حملے کے دوران کئی دستی بم بھی پھینکے گئے، جس سے بڑی تباہی ہوئی۔

حملے کے نتیجے میں تھانوں کا مکمل کمیونیکیشن سسٹم ناکارہ ہوگیا، جس سے فورسز کے درمیان رابطہ منقطع ہو گیا۔ دہشتگردوں نے لیویز کی ایک سرکاری گاڑی کو بھی شدید نقصان پہنچایا۔ حملے کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا اور عوام گھروں میں محصور ہو گئے۔

واقعے کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی فورسز کی اضافی نفری کو ژوب سے طلب کر لیا گیا، جنہوں نے فوری طور پر علاقے کا محاصرہ کر لیا۔ ریسکیو ٹیموں نے زخمی اہلکاروں کو فوری طور پر ژوب کے سول اسپتال منتقل کیا جہاں انہیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔

سیکیورٹی فورسز نے حملے کے فوری بعد علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشتگرد قریبی پہاڑی علاقوں کی جانب فرار ہوئے ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔ حملہ آوروں کی شناخت اور گروہ سے متعلق معلومات تاحال سامنے نہیں آ سکیں۔

شیرانی جیسے نسبتاً پرامن علاقے میں ہونے والے اس حملے نے عوام میں شدید تشویش اور عدم تحفظ کا احساس پیدا کر دیا ہے۔ مقامی رہنماؤں اور شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ دہشتگردوں کو جلد گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے اور علاقے میں سیکیورٹی کو مزید مؤثر بنایا جائے۔

ذرائع کے مطابق، واقعے پر وزیراعلیٰ بلوچستان اور وفاقی وزیر داخلہ نے نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی ہے اور واقعے کی فوری اور شفاف تحقیقات کی ہدایت کی ہے۔

Comments are closed.