ملکی ترقی کو کلائمیٹ چینج اور بڑھتی آبادی سے شدید خطرہ لاحق ہے، وفاقی وزیر خزانہ

ملکی ترقی کو کلائمیٹ چینج اور بڑھتی آبادی سے شدید خطرہ لاحق ہے، وفاقی وزیر خزانہ

اسلام آباد

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان کی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ کلائمیٹ چینج اور آبادی میں بے تحاشہ اضافہ ہے۔نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ ملکی ترقی میں سب سے بڑے دو مسائل ہیں، ایک موسمیاتی تبدیلی اور دوسرا بڑھتی ہوئی آبادی، دونوں ایشوز کو ہمیں انتہائی احتیاط کے ساتھ حل کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے معاشی گروتھ حاصل کرنا مشکل ہو گیا ہے، پنجاب میں اسموگ ہو یا ملک بھر میں آنے والے سیلاب، ان کی شدت ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھ رہی ہے، جس میں انسانی جانوں کے ضیاع کے ساتھ ساتھ بے پناہ مالی نقصان بھی ہو رہا ہے ، حالیہ سیلاب سے قبل جی ڈی پی کی گروتھ 4.2 خیال کی جارہی تھی تاہم پنجاب میں بڑے پیمانے پر زراعت کے شعبے میں ہونے والے نقصانات کے باعث جی ڈی پی گروتھ میں کمی کا خدشہ ہے۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ موسیماتی تبدیلی سے کسی ایک خطے کا نہیں بلکہ مجموعی طور پر پورے ملک کا نقصان ہوتا ہے، وزیراعظم شہباز شریف، وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی مصدق ملک سمیت دیگر لوگ اس مسئلے کے حل کے لیے کوشاں ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود ہم نے پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا، ملک میں معاشی استحکام آیا تو ہم نے گزشتہ 2 سالوں میں 4 بلین ڈالر کا بیک ڈراپ نکالا، معاشی استحکام کا براہ راست اثر اکانومی پر پڑتا ہے اور اس سے غیرملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھ رہا ہے۔

حالیہ دورہ امریکا کے حوالے سے وفاقی وزیر خزانہ نے بتایا کہ ٹیکس، پبلک فنانس، پرائیوٹائزیشن اور انرجی سیکٹر میں ریفارمز کے حوالے سے ہم نے ورلڈ بینک کو پریزنٹیشن دی، جسے بہت زیادہ پسند کیا گیا۔

ٹیکسز کے حوالے سے محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ بجٹ میں ہم نے سیلریڈ کلاس کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں ریلیف دینے کی کوشش کی، انہوں نے کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ سیلریڈ کلاس پہلے ہی بہت زیادہ ٹیکسز ادا کر رہی ہے، اس لیے ان کی مشکلات کو کم کرنے کی کوشش کی گئی۔

غیر ملکی کمپنیوں کے پاکستان سے جانے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ گلوبل کمپنیوں کے کسی بھی خطے میں کام کرنے کا اپنا ایک طریقہ کار ہوتا ہے، وہ اپنی پالیسی کے تحت آتے ہیں اور پھر ویسے ہی چلے بھی جاتے ہیں۔ تاہم غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے پاکستان میں مشکلات کا اعتراف کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ضرور کچھ نہ کچھ مشکلات ہوں گی تاہم ہماری مقامی کمپنیاں اچھی پروڈکٹس بنا کر اب ملٹی نیشنل کمپنیز کو ٹف ٹائم دے رہی ہیں۔

بلوچستان میں منرلز اورامریکی سرمایہ کاری پر محمد اورنگزیب نے کہا کہ نیشنل سیکیورٹی ہی اکنامک سیکیورٹی ہے اور اکنامک سیکیوٹی ہی نیشنل سیکیورٹی ہے، پاکستان کے پاس یہ بہت بڑا موقع ہے، جب کہ ریکوڈک بھی چھوٹا نہیں بلکہ 7 بلین ڈالر کا ایک بڑا پروجیکٹ ہے، اس میں ایک چھوٹی سی رکاوٹ موجود ہے وہ دور ہوتے ہی معاملات بہتر ہو جائیں گے۔

اسٹاک مارکیٹ کی نئی بلندیوں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ مارکیٹ نے اندازوں کے برعکس حیرت انگیز طور پر بہتری دکھائی، اسٹاک مارکیٹ میں 95 ہزار نئے سرمایہ کار رجسٹرڈ ہوئے، پاکستان میں معاشی استحکام آرہا ہے تاہم اس کے لیے سفارتی تعلقات کا بہتر ہونا ضروری ہے

Comments are closed.