اسلام آباد ہائی کورٹ کا پٹوار خانوں میں پرائیویٹ افراد کے ذریعے سرکاری کام بند کرنے کا حکم

اسلام آباد ہائی کورٹ کا پٹوار خانوں میں پرائیویٹ افراد کے ذریعے سرکاری کام بند کرنے کا حکم ، ڈپٹی کمشنر کو 7 روز کی مہلت

اسلام آباد

شمشاد مانگٹ

اسلام آباد ہائی کورٹ نے پٹوار سرکلز میں غیر قانونی طور پر پرائیویٹ افراد کے ذریعے سرکاری کام انجام دینے کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان نواز میمن کو سخت ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سات دن کے اندر اندر خالی آسامیوں کو پُر کیا جائے، بصورت دیگر سخت کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

عدالت عالیہ کے معزز جج جسٹس محسن اختر کیانی نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے عدالتی احکامات پر مسلسل عمل درآمد نہ ہونے پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے ریمارکس دیے کہ ایگزیکٹو نے شاید فیصلہ کر لیا ہے کہ عدالتی فیصلوں پر عمل ہی نہیں کرنا۔ ایک سال سے یہی کہانیاں سنائی جا رہی ہیں۔

جسٹس کیانی نے پٹوار خانوں میں منشی بٹھانے اور غیر قانونی سرگرمیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ 11 غیر متعلقہ افراد غیر قانونی طور پر پٹوار خانہ چلا رہے ہیں۔ عدالت نے واضح کیا کہ اگر افسران اپنے فرائض ادا نہیں کریں گے تو ان سب کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کیے جائیں گے۔

عدالت نے ڈپٹی کمشنر کو حکم دیا کہ وہ خود سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ سے ملاقات کر کے متعلقہ آسامیوں کو جلد از جلد پُر کرنے کے لیے اقدامات کریں، بصورت دیگر عدالت سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کو طلب کرے گی۔

مزید سماعت سات اکتوبر 2025 تک ملتوی کر دی گئی ہے۔

Comments are closed.