بیجنگ میں چین کی تاریخ کی سب سے بڑی فوجی پریڈ

بیجنگ میں چین کی تاریخ کی سب سے بڑی فوجی پریڈ

بیجنگ

چین نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان کی شکست کی 80ویں سالگرہ کے موقع پر ملک کی تاریخ کی سب سے بڑی فوجی پریڈ کا انعقاد کیا۔ تیان آن من اسکوائر میں منعقدہ اس شاندار تقریب میں روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان مہمانانِ خصوصی تھے جبکہ وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف بھی موجو د تھے۔

صدر شی جن پنگ نے اپنے خطاب میں خبردار کیا کہ دنیا امن اور جنگ، مکالمے اور تصادم کے کھیل کے دہانے پر کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چینی عوام ہمیشہ تاریخ کے درست رخ پر کھڑے رہیں گے۔

پریڈ کے دوران صدر شی نے اوپن ٹاپ لیموزین میں فوجی دستوں کا معائنہ کیا جبکہ جدید میزائل، ٹینک، ڈرونز اور دیگر عسکری ساز و سامان کی شاندار نمائش کی گئی۔

تقریب میں لڑاکا طیاروں اور ہیلی کاپٹروں نے فضائی مظاہرہ کیا جبکہ اختتام پر 80 ہزار سفید کبوتر اور رنگ برنگے غبارے فضا میں چھوڑے گئے۔

صدر شی نے ما زے تنگ کے انداز کا سوٹ پہن کر 20 سے زائد عالمی رہنمائوں کا خیرمقدم کیا۔ انڈونیشیا کے صدر پروبو سبینتو کی غیر متوقع شرکت نے بھی توجہ حاصل کی۔

دوسری جانب سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پریڈ کے دوران ایک بیان میں امریکہ کے کردار کو یاد دلاتے ہوئے پیوٹن اور کم جونگ ان پر طنز کیا۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ تقریب نہ صرف چین کی فوجی طاقت کے اظہار کا موقع تھی بلکہ اس بات کا اشارہ بھی کہ چین عالمی سیاسی و عسکری توازن میں مرکزی کردار ادا کرنے کا خواہاں ہے۔

پریڈ کے موقع پر بیجنگ میں سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے، مرکزی شاہراہیں اور اسکول بند کر دیے گئے اور ہزاروں رضاکاروں کو امن و امان کی نگرانی پر مامور کیا گیا۔

Comments are closed.