کہوٹہ ، پولیس کے خلاف درخواست دینے والا شخص خود عادی مجرم

کہوٹہ ، پولیس کے خلاف درخواست دینے والا شخص خود سنگین جرائم میں ملوث نکلا

واجد عرف شمی پر ڈکیتی، جھوٹے مقدمات اور معطل اہلکاروں سے گٹھ جوڑ کے انکشافات

کہوٹہ

تھانہ کہوٹہ میں پولیس اہلکاروں کے خلاف درخواست دینے والا شخص خود خطرناک مجرم نکلا۔ باوثوق ذرائع کے مطابق تحصیل کہوٹہ کے علاقے بڑالہ داخلی نارہ سے تعلق رکھنے والا واجد عرف شمی ڈکیتی سمیت سنگین نوعیت کے متعدد جرائم میں ملوث رہا ہے۔

رپورٹس کے مطابق ملزم واجد عرف شمی مختلف اوقات میں تھانہ کلرسیداں اور تھانہ کہوٹہ کی حدود میں ڈکیتی اور دیگر جرائم میں سرگرم رہا۔ ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ ملزم نے اپنے اثر و رسوخ کے لیے کچھ معطل پولیس اہلکاروں کے ساتھ گٹھ جوڑ کر رکھا تھا، جس کے ذریعے نہ صرف قانون کی دھجیاں اڑائی گئیں بلکہ بے گناہ شہریوں کو جھوٹے مقدمات میں پھنسانے کی سازشیں بھی کی گئیں۔

ذرائع کے مطابق ملزم واجد عرف شمی نے پولیس کے خلاف درخواستیں دائر کر کے خود کو مظلوم ظاہر کرنے اور اپنے جرائم پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی۔ تاہم مختلف انکوائریوں اور شکایات کے نتیجے میں اس کے خلاف سنگین شواہد سامنے آ گئے ہیں۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واجد عرف شمی کے خلاف شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں اور تحقیقات کا دائرہ مزید وسیع کر دیا گیا ہے۔ حکام نے واضح کیا کہ ملزم کے گینگ اور اس کے سہولت کاروں کو بھی جلد قانون کی گرفت میں لایا جائے گا تاکہ علاقے میں امن و امان قائم رکھا جا سکے۔

علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ ایسے افراد جو پولیس کے نظام کو گمراہ کرنے اور بے گناہوں کو نقصان پہنچانے کے لیے سرگرم ہیں، ان کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے۔ عوام نے پولیس حکام سے مطالبہ کیا کہ ملزم کے پورے نیٹ ورک کو سامنے لا کر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

Comments are closed.