راولپنڈی (زورآور نیوز)مساجد کے ذریعے اتحاد بین المسلمین کا کام لیا جائے ۔نبی پاک امت کو توڑنے نہیں ۔جوڑنے آئے تھے ۔المیہ ھے ۔ پاکستانی مساجد میں گروہ بندی کی دیواریں بن گئی ۔اظہاربخاری ۔محمدی مسجد لال کرتی میں اتحاد بین المسلمین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے معروف مذہبی اسکالر علامہ پیر سید اظہار بخاری نے کہا مساجد کے ذریعہ اصلاح المسلمین کا کام لیا جائے اور آمنہ کے لال کا روضہ امن و سکون کا خزانہ ہے۔ دنیا کفر صرف پاکستان اور مسلمانوں کے دشمن ہیں۔ کافروں کو ہمارے مسلکی مسائل سے کوئی غرض و غایت نہیں کلمہ گو ایک دوسرے کے مقابلے میں دست گریبان ھونے سے اسلام دشمنوں کا کام آسان ہوگیا امن و امان نبی پاک کا دستور ہے المیہ ہے ۔یوم دستورمناتے ھیں۔اپناتے نہیں۔ اللہ تعالی کا گھر سب سے پہلے ابراہیم نے بنایا ۔ انہوں نے تعمیر بیت اللہ کے بعد سب سے پہلے امن پھر معیشت کی دعا مانگی۔ اظہار بخاری نے کہا گرتی انسانیت کو راہ راست پر لانے کے لیے ایٹم بم نہیں مساجد کی ضرورت ہے علماء کرام مساجد کو اتحاد بین المسلمین کیلئے استعمال کریں قوم کی اصلاح کریں انہیں سمجھائیں جہاو جاحیت میں فرق ہوتا ہے آپس میں لڑنا جہاد نہیں فساد کہلاتا ہے۔ مساجد سے کفر کے فتوے نہیں تقوے والے مسلمان پیدا کیے جائیں قیام پاکستان کا مقصد ایک اسلامی فلاحی ریاست کو تشکیل دینا تھا جو صحیح معنوں میں فلاحی معاشرے کے قیام میں بھر پور کردار ادا کرے لیکن انھین غلام ذہنیت رکھنے والوں نے جہاں حکومتی مشینری کو فلاحی معاشرے تشکیل نہیں دینے دیا ۔وہاں علماء نے بھی کوئی کردار حق ادا نہیں کیا۔ معاشرے صرف حکومتی اقدامات کے نتیجے میں تبدیل نہیں ہوا کرتے معاشرتی تبدیلی ہماگیر عمل ہے جس کے ذریعے پوری قوم کی سوچ کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے
Comments are closed.