بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام کو فراڈ کہنے والوں نے ایک کروڑ خاندانوں کی توہین کی ، سینیٹر روبینہ خالد
اسلام آباد
ولی الرحمن
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سینیٹر روبینہ خالد نے بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کو “فراڈ” قرار دینے والے سیاسی رہنماؤں پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے بیانات ایک کروڑ خاندانوں کی توہین ہیں۔
اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے روبینہ خالد نے کہا کہ بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام کسی سیاسی جماعت کے ساتھ تعلق نہیں رکھتا، بلکہ یہ پروگرام عوام کی فلاح کے لیے بنایا گیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2022ء کے سیلاب میں بی آئی ایس پی نے 70 ارب روپے کی ہنگامی امداد فراہم کی، جس سے 28 لاکھ متاثرہ خاندانوں کو فی کس 25 ہزار روپے نقد رقم فراہم کی گئی۔
روبینہ خالد نے اس بات پر زور دیا کہ سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے بی آئی ایس پی کا انتخاب بلاول بھٹو کا مطالبہ ہے، اور انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام لوگوں تک پہنچنے میں ایک مؤثر ذریعہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیلاب زدگان کی مدد کے لیے بی آئی ایس پی کی خدمات بہت اہم ہیں اور اس کی کارکردگی پر سوال اٹھانے کی کوئی ضرورت نہیں۔
سینیٹر روبینہ خالد نے مطالبہ کیا کہ جو سیاسی رہنما بی آئی ایس پی کو فراڈ قرار دے کر اس پر تنقید کر رہے ہیں، انہیں اپنے بیان پر معافی مانگنی چاہیے اور سیلاب کے معاملے کو سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کے طور پر استعمال کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ہمیں سیلاب متاثرین کی مدد پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے، نہ کہ سیاسی لڑائیوں میں الجھنا چاہیے۔
Comments are closed.