مدارس کے گرد گھیرا تنگ کرنا عالمی ایجنڈا ، مولانا حنیف جالندھری

مدارس کے گرد گھیرا تنگ کرنا عالمی ایجنڈا ہے، مولانا حنیف جالندھری

وقف ایکٹ ایف اے ٹی ایف دباؤ کا نتیجہ، مدارس کے خلاف سازشیں ناکام بنائیں گے ، وفاق المدارس

اسلام آباد

ولی الرحمن

وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے ناظم اعلی مولانا محمد حنیف جالندھری نے کہا ہے کہ مدارس کے گرد گھیرا تنگ کرنا عالمی ایجنڈا ہے، ایف اے ٹی ایف کے دباو پر پاکستان میں بننے والے وقف ایکٹ اور بھارت کے اوقاف بل میں یکسانیت نے بھانڈا پھوڑ دیا، مدارس کی رجسٹریشن، بینک اکانٹس اور دیگر معاملات میں عالمی استعمار رکاوٹ ہے، 20 اور 21 ستمبر کو وفاق المدارس کی مجلس عاملہ کے اجلاس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے ،مدنی مسجد کے معاملے میں اسلام آباد راولپنڈی کے علمائے کرام کی جدوجہد لائق تحسین ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ اسلامیہ صدر راولپنڈی میں علمائے کرام کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں جامعہ اسلامیہ کے مہتمم مولانا ڈاکٹر عتیق الرحمن، وفاق المدارس پنجاب کے ناظم مفتی عبدالرحمن، بزرگ عالم دین مولانا نذیر فاروقی، وفاق المدارس اسلام آباد کے مسول مولانا عبدالغفار، مفتی عبدالسلام، مفتی محمد اویس عزیز، مولانا عبدالقدوس محمدی، مولانا قاری فضل ربی، مولانا قاضی جنید رشید، مولانا ظہیر الدین امازئی اور دیگر علمائے کرام شریک تھے۔

مولانا محمد حنیف جالندھری نے کہا کہ بدقسمتی سے آئے روز کوائف طلبی کے نام پر اہل مدارس کو ہراساں کرنے کا سلسلہ رک نہیں سکا۔ مدارس کی رجسٹریشن کے حوالے سے قانون سازی کا عمل بھی تعطل کا شکار ہے۔ مرکز کے بعد صوبوں میں قانون سازی اور رجسٹریشن کے عمل کو فی الفور شروع کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ مدارس دینی تعلیم کے عظیم مراکز ہیں جو قرآن و سنت کی روشنی میں نسل نو کی دینی، اخلاقی اور علمی آبیاری کر رہے ہیں لیکن عالمی طاقتیں ان اداروں کو بدنام اور غیر مثر بنانے کی سازشوں میں مصروف ہیں۔

اجلاس میں شریک علمائے کرام نے کہا کہ دینی مدارس کے خلاف ہر سطح پر رکاوٹیں کھڑی کرنا دراصل پاکستان کے نظریاتی تشخص اور دینی اقدار پر حملہ ہے۔ مدارس نے ہمیشہ ملک کے دفاع، استحکام اور تعمیر میں بنیادی کردار ادا کیا ہے اور کرتے رہیں گے۔

حالیہ سیلاب کے دوران متاثرہ علاقوں میں سب سے زیادہ امدادی سرگرمیوں میں مصروف یہی مدارس کے طلبا اور اساتذہ نظر آئے ،افسوس حکومتی ادارے مدارس کے اس کردار اور خدمات کے اعتراف اور پذیرائی میں بھی کتراتے ہیں ۔

علمائے کرام نے واضح کیا کہ مدارس کا کردار کسی دبا یا رکاوٹ سے ختم نہیں کیا جا سکتا۔اجلاس میں مولانا محمد قاسم، مولانا حماد اسحاق، مولانا عبدالرف محمدی، مفتی ضیف الرحمن، مولانا قاری عبدالماجد اور دیگر علمائے کرام نے بھی شرکت کی ۔

Comments are closed.