کراچی پولیس کی بروقت کارروائی، لاہور اور فیصل آباد سے اغوا کی گئی دو لڑکیاں بردہ فروش گروہ سے بازیاب

کراچی پولیس کی بروقت کارروائی، لاہور اور فیصل آباد سے اغوا کی گئی دو لڑکیاں بردہ فروش گروہ سے بازیاب

نوکری کا جھانسہ، جنسی استحصال کی کوشش؛ 10 ماہ قید میں رہنے والی لڑکیاں کراچی ایئرپورٹ کے قریب پولیس کے حوالے

کراچی

پولیس نے ایک اہم کارروائی کرتے ہوئے لاہور اور فیصل آباد سے اغوا کی گئی دو لڑکیوں کو بردہ فروش گروہ سے بازیاب کروا لیا ۔

اسپیشل سیکیورٹی یونٹ ایس ایس یو اور مددگار ون فائیو کی مشترکہ کوشش سے کراچی ایئرپورٹ کے قریب دو لاوارث لڑکیوں طیبہ اور حمیرا کو حفاظتی تحویل میں لیا گیا جن کی عمریں بالترتیب انیس اور سترہ سال ہیں ۔

ذرائع کے مطابق دونوں لڑکیاں بھاگتی ہوئی ایس ایس یو اہلکاروں کے پاس آئیں اور اطلاع دی کہ ایک شخص انہیں فروخت کرنے والا ہے اہلکاروں نے فوری طور پر لڑکیوں کو تحفظ دیا اور مددگار 15 کو اطلاع دی ، جس کے بعد دونوں کو تھانے منتقل کر دیا گیا ۔

ابتدائی تفتیش میں انکشاف ہوا کہ عائشہ نامی خاتون نے ان لڑکیوں کو پنجاب سے نوکری کا جھانسہ دے کر کراچی بلایا تھا اور بعد ازاں کسی اور شخص کے حوالے کر دیا جو مبینہ طور پر انہیں فروخت کرنے کی کوشش کر رہا تھا ۔

لڑکیوں نے بتایا کہ وہ گزشتہ دس ماہ سے رفیع نامی شخص کے قبضے میں تھیں جو انہیں جسم فروشی پر مجبور کرتا تھا ، پولیس کے مطابق متاثرہ لڑکیوں کا تعلق اوکاڑہ اور فیصل آباد سے ہے اور ان کے اغوا کے مقدمات لاہور اور فیصل آباد کے متعلقہ تھانوں میں درج ہیں ۔

حمیرا کے اغوا کا مقدمہ تھانہ کوٹ لکھپت لاہور جبکہ طیبہ کی ایف آئی آر تھانہ روشن والا فیصل آباد میں درج ہے ، مددگار 15 نے فوری طور پر دونوں لڑکیوں کے ورثا سے رابطہ کر لیا ہے ، متاثرہ لڑکیوں نے پولیس کو بتایا کہ وہ اپنے والدین کے پاس واپس جانا چاہتی ہیں ۔

 پولیس نے لڑکیوں کے بیانات قلمبند کر لیے ہیں اور قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے، حکام کے مطابق بردہ فروش گروہ میں ملوث افراد کی گرفتاری کے لیے مزید تحقیقات جاری ہیں اور واقعے کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جا رہا ہے ۔

Comments are closed.