توشہ خانہ ٹو کیس: 2 اہم گواہان کے بیانات سامنے آ گئے، سیٹ کی قیمت کم لگانے کا اعتراف
اسلام آباد
شمشاد مانگٹ
توشہ خانہ ٹو کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، جہاں 2 اہم گواہان کے بیانات ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ ان میں ایک طرف پرائیویٹ اپریزر صہیب عباسی نے اعتراف کیا کہ انہوں نے بلغاری جیولری سیٹ کی قیمت کم لگانے کا دباؤ قبول کیا، تو دوسری طرف سابق پرسنل سیکریٹری انعام اللہ شاہ نے اپنے بیان میں مختلف اہم نکات پر روشنی ڈالی۔
پرائیویٹ اپریزر صہیب عباسی نے بلغاری جیولری سیٹ کی قیمت کم کرنے کے حوالے سے اعتراف کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انعام اللہ شاہ نے ان پر دباؤ ڈالا اور بلغاری سیٹ کی قیمت کو 50 لاکھ روپے میں ویلیو کرنے کا کہا۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ انعام اللہ شاہ نے یہ دھمکی دی کہ اگر وہ ویلیو کم نہ کریں تو انہیں سرکاری محکموں سے بلیک لسٹ کر دیا جائے گا۔
صہیب عباسی نے کہا کہ انہوں نے چیئرمین نیب کے سامنے معافی مانگ کر اپنا بیان ریکارڈ کیا اور مجسٹریٹ کے سامنے بھی اعتراف کیا کہ ان پر دباؤ ڈالا گیا جس کی وجہ سے انہوں نے جیولری سیٹ کی قدر کم کر کے رپورٹ دی۔
سابق پرسنل سیکریٹری انعام اللہ شاہ نے اپنے بیان میں انکشاف کیا کہ وہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور سرکاری نوکری دونوں سے ڈبل سیلری وصول کرتے رہے، اور 2019 سے 2021 تک بنی گالا ہاؤس میں کنٹرولر کے طور پر تعینات رہے۔
یاد رہے کہ 12 ستمبر 2024 کو توشہ خانہ ٹو کیس کی تحقیقات کے لیے ایف آئی اے کی تین رکنی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دی گئی تھی۔ اس کیس کے دوران نیب نے ریفرنس ایف آئی اے کو منتقل کیا تھا، اور اس کے بعد تحقیقات کا آغاز ہوا۔
نیا ریفرنس 7 گھڑیوں اور دیگر قیمتی تحائف کے متعلق ہے جنہیں قانون کے مطابق رکھنے یا بیچنے کے الزامات کے تحت درج کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ کیس میں 14 سال کی قید کی سزا سنائی گئی تھی اور انہیں 9 ماہ جیل میں گزارنے کے بعد رہائی ملی۔
13 جولائی 2024 کو بشریٰ بی بی کو دوبارہ گرفتار کر لیا گیا تھا۔ تاہم، اسلام آباد ہائی کورٹ نے ان کی سزا معطل کر دی تھی اور 23 اکتوبر کو عمران خان اور بشریٰ بی بی کی ضمانت 10 لاکھ روپے کے مچلکوں کی عوض منظور کی۔
اس کے بعد 20 نومبر کو عمران خان کی ضمانت بھی منظور کی گئی اور انہیں اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا۔ اس وقت عمران خان کے خلاف 16 مزید مقدمات درج ہیں جن میں وہ ضمانت حاصل نہیں کر سکے۔
یہ کیس پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان کے لیے ایک نیا چیلنج بن چکا ہے، جس کی وجہ سے ان پر مختلف قانونی کارروائیاں چل رہی ہیں۔ ان کی گرفتاری کے بعد سے اب تک کی قانونی جنگ میں بڑی پیچیدگیاں سامنے آئی ہیں اور ان کے خلاف مزید مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
توشہ خانہ ٹو کیس کی تحقیقات میں مزید پیشرفت کی توقع ہے، اور یہ کیس ملکی سیاست اور عدالتوں میں ایک اہم حیثیت اختیار کر چکا ہے۔
Comments are closed.