فرسٹ ویمن بینک کی انٹرنیشنل ہولڈنگ کمپنی کو منتقلی ، پاکستان، یو اے ای اقتصادی تعلقات میں نئے باب کا آغاز: وزیراعظم
ابوظبی / اسلام آباد
وزیراعظم شہباز شریف نے انٹرنیشنل ہولڈنگ کمپنی (آئی ایچ سی) کی جانب سے فرسٹ ویمن بینک لمیٹڈ (FWBL) کے اکثریتی حصص کے حصول کو پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان اقتصادی تعاون میں “سنگ میل” قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان کثیرالجہتی شراکت داری کے لیے نئی راہیں کھولے گا۔
یہ اہم معاہدہ حکومت سے حکومت (G2G) فریم ورک کے تحت نجکاری کی پہلی بینکنگ ٹرانزیکشن کے طور پر مکمل ہوا، جس میں IHC کو فرسٹ ویمن بینک کے تمام سرکاری حصص باضابطہ منتقل کر دیے گئے۔
وزیراعظم نے ابوظبی میں ہونے والی دستخطی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اس معاہدے کو “بارش کا پہلا قطرہ” قرار دیا اور کہا کہ “یہ صرف ایک سرمایہ کاری نہیں بلکہ پاکستان میں نجی شعبے کی شمولیت سے اقتصادی ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز ہے۔”
انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ متحدہ عرب امارات کے ساتھ معاشی تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے میں مدد دے گا اور مختلف شعبہ جات میں مشترکہ منصوبوں کی بنیاد رکھے گا۔
تقریب میں یو اے ای کے وفد کی قیادت شیخ زاید بن حمدان بن زاید النہیان نے کی، جب کہ پاکستانی وفد میں نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار اور مشیر برائے نجکاری محمد علی شامل تھے۔
وفاقی کابینہ نے پہلے ہی بینک کے سرکاری حصص کی فروخت کی منظوری دے دی تھی، جن کی متوقع مالیت 14.6 ملین ڈالر (تقریباً 4.1 ارب روپے) بتائی جا رہی ہے، تاہم حتمی مالی تفصیلات سرکاری طور پر جاری نہیں کی گئیں۔
معاہدے کے تحت IHC اگلے پانچ سالوں میں کم از کم 10 ارب روپے کا سرمایہ بینک میں لائے گی۔ بینک کی دسمبر 2024 تک کی ایکویٹی 3.2 ارب روپے تھی، جس میں اضافے کے لیے IHC کی جانب سے 6.8 ارب روپے کا اضافی سرمایہ لگایا جائے گا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ یہ معاہدہ ان کی حکومت کے سرکاری اداروں کی تنظیم نو اور نجی شعبے کی قیادت میں معاشی بحالی کے ایجنڈے کا اہم جزو ہے۔ انہوں نے اس موقع پر نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار اور مشیر نجکاری محمد علی کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ “یہ معاہدہ ان کی پرعزم قیادت اور وژن کی بدولت ممکن ہوا۔”
انہوں نے مزید کہا کہ فرسٹ ویمن بینک کے بانی مشن، یعنی خواتین کی مالی شمولیت، کو نہ صرف برقرار رکھا جائے گا بلکہ پیشہ ورانہ انتظام اور ٹارگٹڈ سرمایہ کاری کے ذریعے مزید مضبوط کیا جائے گا۔
IHC کے CEO سید بصر شعیب نے معاہدے کو پاکستان کے مالیاتی شعبے پر اعتماد کا اظہار قرار دیتے ہوئے کہا “ہم پاکستان کے مالیاتی نظام میں مضبوط امکانات دیکھتے ہیں اور جدید بینکاری، مصنوعی ذہانت، اور آٹومیشن کے ذریعے FWBL کو ایک جدید اور مؤثر ادارہ بنانا چاہتے ہیں۔”
انہوں نے اس سرمایہ کاری کو دونوں ممالک کے درمیان طویل المدتی ترقی کے مشترکہ وژن کا حصہ قرار دیا۔
فرسٹ ویمن بینک لمیٹڈ کو 1989 میں خواتین کی معاشی شمولیت کو فروغ دینے کے لیے قائم کیا گیا تھا۔ اس وقت ملک بھر میں بینک کی 42 شاخیں ہیں جو ریٹیل، SME، اور کارپوریٹ کلائنٹس کو خدمات فراہم کر رہی ہیں۔
یہ بینک نجکاری کا پہلا بین الحکومتی تجارتی معاہدہ ہے جو بین الحکومتی تجارتی لین دین ایکٹ 2022 کے تحت مکمل کیا گیا، جس سے نجکاری کے عمل میں شفافیت اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے میں مدد ملے گی۔
فرسٹ ویمن بینک کا حصول پاکستان کی نجکاری پالیسی کا ایک اہم سنگ میل ہے جو نہ صرف مالیاتی شعبے میں بیرونی سرمایہ کاری کو فروغ دے گا بلکہ پاکستان-یو اے ای اقتصادی تعلقات کو بھی نئی جہت عطا کرے گا۔ یہ معاہدہ اس بات کی علامت ہے کہ پاکستان اب دنیا کے سرمایہ کاروں کے لیے ایک مواقع سے بھرپور منزل کے طور پر ابھر رہا ہے۔
Comments are closed.