پاک بھارت سمیت 7 جنگیں رکوانے میں کردار ادا کیا، نوبیل انعام ملنا چاہیے،ٹرمپ

پاک بھارت سمیت 7 جنگیں رکوانے میں کردار ادا کیا، نوبیل انعام ملنا چاہیے،ٹرمپ کا دعویٰ

اقوام متحدہ پر شدید تنقید، جنگوں میں کردار ادا نہ کرنے پر سوالات اٹھا دیے،غزہ جنگ بندی کے لیے عالمی برادری کو مشترکہ کردار ادا کرنا ہوگا

صادق خان لندن میں بہت ہی خوفناک میئر ہے، یہ بہت تبدیل ہوچکا ، ایک مختلف ملک میں شریعت کا قانون نافذ کرنا چاہتا ہے مگر ایسا نہیں ہونے دینگے ، اقوام متحدہ جنرل اسمبلی سے خطاب

نیو یارک

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے اپنی مدت صدارت میں پاک بھارت کشیدگی سمیت سات بڑی جنگوں کو رکوانے میں کردار ادا کیا، تاہم اس سلسلے میں اقوام متحدہ نے کوئی مدد فراہم نہیں کی۔ جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس سے خطاب میں ٹرمپ نے کہا کہ جنگیں ختم کرانے پر انہیں نوبیل انعام ملنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے عالمی برادری کو مشترکہ کردار ادا کرنا ہوگا۔ اسرائیل کے ساتھ فوجی تعلقات کے باوجود امریکا نے جنگ بندی کی سنجیدہ کوششیں کیں لیکن حماس نے مسلسل تجاویز مسترد کیں۔

ٹرمپ نے حماس کو سخت پیغام دیتے ہوئے کہا کہ یرغمالیوں کو فوری رہا کیا جائے کیونکہ امریکا تمام 20 یرغمالیوں کی واپسی چاہتا ہے۔امریکی صدر نے ایران کی جوہری تنصیبات پر “آپریشن مڈنائٹ ہیمر” کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران کو کسی صورت جوہری ہتھیار بنانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

انہوں نے خبردار کیا کہ اگر روس امن معاہدے پر نہ مانا تو امریکا بڑے ٹیرف عائد کرے گا جبکہ یورپ کو فوری طور پر روسی توانائی کی خریداری بند کرنی ہوگی۔یوکرین جنگ پر بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ ہر ہفتے 5 سے 7 ہزار لوگ جان کی بازی ہار رہے ہیں۔ بھارت اور چین روس کے سہولت کار ہیں کیونکہ وہ روس سے تیل اور گیس خرید رہے ہیں۔

ٹرمپ نے مزید کہا کہ امریکا دنیا میں امن اور تجارت چاہتا ہے۔ غیر قانونی تارکین وطن پر سخت پالیسی جاری رہے گی، امریکا کی سرحدیں محفوظ ہیں اور گزشتہ چار ماہ میں غیر قانونی داخلے “صفر” ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بائیڈن دور میں واشنگٹن ڈی سی کرائم کیپیٹل بن گیا تھا لیکن انہوں نے فوجی تعینات کر کے اسے محفوظ بنایا۔

خطاب کے دوران ٹرمپ نے بایولوجیکل ہتھیاروں کی تیاری روکنے اور عالمی سطح پر سخت اقدامات کی قیادت کرنے کا اعلان بھی کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جوہری اور حیاتیاتی ہتھیار دنیا کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک سال قبل، گذشتہ انتظامیہ کے تحت امریکا شدید مشکلات کا شکار تھا، میرے عہدہ صدارت سنبھالنے کے صرف آٹھ ماہ بعد حالات تبدیل ہوگئے، اور اب امریکا دنیا کا پسندیدہ ترین ملک ہے۔

انہوں نے کہا کہ بائیڈن انتطامیہ سے ہمیں معاشی بربادی ورثے میں ملی، مگر آج امریکی معیشت دنیا کی مضبوط ترین معیشت اور ہماری فوج دنیا کی مضبوط ترین فوج ہے، اور یہ درحقیقت امریکا کا سنہرا دور ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ میری لیڈرشپ میں امریکا میں مہنگائی کم ہوئی ہے اور افراط زر کو شکست دی جاچکی ہے، اسٹاک مارکیٹ تاریخی بلندیوں پر ہے اور کارکنان کی تنخواہیں 60 سال میں سب سے زیادہ تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ نیٹو ممالک بھی روس سے تیل اور گیس خرید رہے ہیں، یورپ روس سے لڑ بھی رہا ہے اور اس سے تیل و گیس بھی خرید رہا ہے، یورپی ممالک روس سے توانائی کے تمام منصوبے بند کردیں۔

امریکی صدر نے بایولوجیکل ہتھیاروں کے بارے میں کہا کہ کہ انہیں بالکل ختم کرنا چاہیے، ہماری انتظامیہ بایولوجیکل ویپنز کنونشن ) پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے ایک بین الاقوامی کوشش کی قیادت کرے گی، اور ایک ایسے مصنوعی ذہانت ( اے آئی ) تصدیقی نظام کا قیام ہوگا جس پر سب اعتماد کر سکیں۔

امریکی صدر نے لندن کے میئر صادق خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ لندن میں بہت ہی خوفناک میئر ہے، یہ بہت تبدیل ہوچکا ہے، وہ ایک مختلف ملک میں شریعت کا قانون نافذ کرنا چاہتے ہیں مگر ایسا کر نہیں سکتے ۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کو عزیز رکھنے والے ممالک اپنی انہی دو پالیسیوں کی وجہ سے تیزی سے زوال پذیر ہیں۔ اگر آپ دوبارہ عظیم بننا چاہتے ہیں تو آپ کو مضبوط سرحدوں اور روایتی توانائی کے ذرائع کی ضرورت ہے، چاہے آپ شمال سے آئے ہوں یا جنوب سے، مشرق سے ہوں یا مغرب سے، قریب سے ہوں یا دور سے۔

Comments are closed.