تربت: انسانی اسمگلنگ کی کوشش ناکام، 29 غیرملکی باشندے گرفتار

تربت: انسانی اسمگلنگ کی کوشش ناکام، 29 غیرملکی باشندے گرفتار

کوئٹہ

بلوچستان کے ضلع تربت میں پولیس اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے مشترکہ کارروائی کے دوران انسانی اسمگلنگ کے اقدام کو ناکام بناتے ہوئے 29 غیر ملکی شہریوں کو غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرنے کی کوشش پر گرفتار کر لیا۔

پاکستان میں گزشتہ چند برسوں کے دوران انسانی اسمگلنگ کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے، جس کے تحت افراد کو کسی ملک میں داخل ہونے یا وہاں غیر قانونی طور پر قیام پذیر رہنے میں مدد فراہم کی جاتی ہے۔ یہ رجحان نہ صرف ملک کی ساکھ کو متاثر کرتا ہے بلکہ اس میں ملوث افراد کی زندگیوں کے لیے بھی خطرہ بن جاتا ہے۔

سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) کیچ کیپٹن زوہیب محسن نے ڈان نیوز کو بتایا کہ یہ کارروائی تربت کے نواحی علاقے میں کی گئی، جہاں ایک لینڈ کروزر کو روکا گیا جس میں درجنوں افراد سوار تھے۔

انہوں نے بتایا کہ’ گرفتار ہونے والوں میں 12 مرد، 13 بچے اور 4 خواتین شامل ہیں، دو ڈرائیوروں کو بھی حراست میں لیا گیا ہے جو مبینہ طور پر ان افراد کو غیر قانونی راستوں کے ذریعے ایران لے جانے میں ملوث تھے۔’

ایس ایس پی زوہیب محسن نے مزید بتایا کہ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ گرفتار افغان شہری بلوچستان کے راستے ایران میں داخل ہو کر یورپ جانے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔

عہدیدار نے مزید کہا کہ ابتدائی تحقیقات کے بعد مزید گرفتاریوں کی توقع ہے اور تفتیش کا دائرہ کار وسیع کر دیا گیا ہے۔

ستمبر میں، اقوامِ متحدہ نے پاکستان میں ایک ’ مائیگریشن نیٹ ورک’ کا آغاز کیا تھا تاکہ ملک میں نقل و حرکت کے نظم و نسق کو بہتر بنایا جا سکے اور انسانی اسمگلنگ کے خلاف اقدامات کو مضبوط کیا جا سکے۔

ہر سال، بہت سے نوجوان پاکستانی بہتر روزگار کے مواقع کی تلاش میں غیر قانونی راستوں کے ذریعے ملک چھوڑ دیتے ہیں۔ اقوامِ متحدہ کے منشیات و جرائم کے ادارے (UNODC) اور یورپی یونین کی 2023 کی ایک تحقیق کے مطابق، گزشتہ تین سالوں میں 24 ہزار پاکستانی غیر قانونی طور پر یورپی یونین کے ممالک میں داخل ہوئے۔

برطانیہ میں بھی غیر قانونی تارکین وطن کی تعداد میں اضافہ دیکھا گیا ہے، جبکہ امریکا اور آسٹریلیا بھی ان کے لیے پسندیدہ منزلوں میں شامل ہو گئے ہیں۔

Comments are closed.