تحریک لبیک پر رات کے اندھیرے میں تشدد قابلِ مذمت ہے، مولانا عبدالغفور حیدر

تحریک لبیک پر رات کے اندھیرے میں تشدد قابلِ مذمت ہے، مولانا عبدالغفور حیدر

حکومت کو اسرائیل کی ناراضگی کا خوف مگر پاکستانیوں پر گولیاں آسانی سے چلا دیں

اسلام آباد

شمشاد مانگٹ

جمعیت علماء اسلام (ف) کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالغفور حیدری نے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل  پی) کے قافلے پر پنجاب حکومت اور سیکیورٹی فورسز کی جانب سے مبینہ رات کے وقت کیے گئے پرتشدد آپریشن پر شدید ردِعمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے اس واقعے کو “ریاستی بربریت” اور “جمہوری اقدار کی سنگین خلاف ورزی” قرار دیا۔

مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ تحریک لبیک پاکستان بارہا اعلان کر چکی تھی کہ ان کا احتجاج فلسطین اور غزہ کے مظلوم مسلمانوں سے اظہارِ یکجہتی کے لیے ہے، مگر حکومت پنجاب بضد تھی کہ کسی صورت اسرائیل کو ناراض نہیں کرنا۔ حکومت کو اپنے ہی پاکستانیوں پر گولیاں چلانا اور انہیں شہید کرنا تو آسان لگا، مگر اسرائیل کو ناراض کرنا انہیں گوارا نہ ہوا۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ تحریک لبیک کے علماء اور کارکنوں پر رات کی تاریکی میں براہ راست فائرنگ کی گئی، جو کسی طور پر بھی ملک و ملت سے ہمدردی کے زمرے میں نہیں آتی۔ مولانا نے کہا کہ پرامن احتجاج ہر شہری اور جماعت کا جمہوری حق ہے، جسے ریاستی طاقت کے ذریعے دبانا انتہائی افسوسناک اور خطرناک رجحان ہے۔

جمعیت علماء اسلام نے اس آپریشن کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت پنجاب اور وفاقی سیکیورٹی اداروں نے حد سے تجاوز کیا ہے۔

مولانا حیدری نے کہا کہ ہم تحریک لبیک کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں، اور یہ واضح کرتے ہیں کہ ظلم کے خلاف آواز بلند کرنا ہر جماعت کا فرض ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ تحریک لبیک کے خلاف کی گئی کارروائی کی آزادانہ تحقیقات کرائی جائیں، ذمہ داران کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے اور شہریوں کے جمہوری حقوق کا احترام یقینی بنایا جائے۔

تحریک لبیک پاکستان نے حالیہ دنوں غزہ میں اسرائیلی مظالم کے خلاف احتجاج کا اعلان کیا تھا، جسے روکنے کے لیے لاہور اور دیگر شہروں میں سیکیورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا۔ گزشتہ رات تنظیم کے قافلے پر مبینہ طور پر تشدد اور فائرنگ کی گئی، جس کے نتیجے میں جانی و مالی نقصان کی اطلاعات سامنے آئیں۔

Comments are closed.