ہم نے افغان بھائی سمجھے ،وہاں دہشت گردوں کو پناہ ملی،وزیراعظم

اسلام آباد (زورآور نیوز) نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ پاکستان میں بدامنی پھیلانے میں بڑا کردار تارکین وطن کا ہے، افغان رہنماؤں کےحالیہ بیانات کے بعد دہشت گردی کے واقعات میں تیزی معنی خیز ہے۔ اسلام آباد میں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاک افغان تعلقات مشترکہ مذہب، تاریخ، ثقافت اور بھائی چارے پر مبنی ہیں، گزشتہ 40 برس سے افغان بھائیوں کا ساتھ نبھایا، پاکستان نے لاکھوں افغان مہاجرین کی 4 دہائیوں تک میزبانی کی، پاکستان نے ہر مشکل حالات میں افغانستان کا ساتھ دیا لیکن گزشتہ 2سال میں افغان سرزمین سےدہشت گردکارروائیوں میں اضافہ ہوا، خودکش حملوں میں ملوث افراد میں 15 افغان شہری ملوث تھے، 64 افغان دہشت گرد پاکستانی سکیورٹی فورسز سے لڑتے ہوئے مارے گئے۔نگران وزیرِ اعظم نے کہا کہ افغان عبوری حکومت آنے کے بعد دہشت گردی کے واقعات میں 60 فیصد اضافہ ہوا، گزشتہ 2سال میں سرحدپاردہشت گردی کی وجہ سے 2 ہزار سے زائد پاکستانی شہید ہوئے، پاکستان نے دہشت گرد کارروائیوں سے متعلق معلومات افغان حکومت کو فراہم کیں، دہشتگردوں کی فہرست بھی افغان عبوری حکومت کو بھیجی گئی، اقوام متحدہ کی رپورٹ میں بھی پاکستان مخالف سرگرمیوں کا واضح ذکر کیا گیا ہے لیکن پاکستان مخالف دہشت گردوں کے خلاف افغان حکومت نے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کیے۔انہوں نے کہا کہ ہم افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کو جاری رکھیں گے، پاکستان نے اب داخلی معاملات کو اپنی مدد آپ کے تحت درست کرنے کا فیصلہ کیا ہے، افغان حکومت کی طرف سےمثبت ردعمل نہ آنے پر معاملات خود ٹھیک کرنے کا فیصلہ کیا اور تمام غیر ملکی خاندانوں کو عزت کے ساتھ واپس جانے کے مواقع فراہم کیے ہیں، افغان حکومت بھی غیر قانونی مقیم پاکستانیوں کو ہمارے حوالے کرے، افغان عبوری حکومت کو یہ ادراک ہونا چاہیے کہ دونوں ریاستیں خودمختار ہیں۔

 

 

Comments are closed.