اقوام متحدہ کے 193 ارکان میں سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے والے ممالک کی تعداد 143 ہوگئی ہے
جنرل اسمبلی کے حالیہ اجلاس کے دوران فلسطینی ریاست تسلیم کرنے والے ممالک کی تعداد 150 سے بڑھ سکتی ہے
عالمی برادری اسرائیل کی شرمناک درندگی،عالمی دہشت گردی اور غزہ کے وحشیانہ قتل عام کو روکنے کے لئے ٹھوس، موثر اور نتیجہ خیز اقدامات کرے اور پھر سختی سے اُن پر پہرہ بھی دے
سینیٹ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی پارٹی لیڈر اور قائمہ کمیٹی خارجہ امور کے سربراہ سینیٹر عرفان صدیقی کا سوشل میڈیا ‘ایکس’ پر بیان
اسلام آباد: 22 ستمبر
سینیٹ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی پارٹی لیڈر اور قائمہ کمیٹی خارجہ امور کے سربراہ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ فلسطین میں یہودی ریاست کے خالق، برطانیہ کا آزاد فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا، تاریخ کے ایک بڑے قرض کی چھوٹی سی قسط ہے۔پیر کو سوشل میڈیا ‘ایکس’ پر اپنے بیان میں مسلم لیگ (ن) کے سینئیر راہنما نے کہا کہ برطانیہ،کینیڈا اور آسٹریلیا کے بعد،اقوام متحدہ کے 193 ارکان میں سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے والے ممالک کی تعداد 143 ہوگئی ہے جو جنرل اسمبلی کے حالیہ اجلاس کے دوران 150 سے بڑھ سکتی ہے۔سینیٹ میں خارجہ امور کمیٹی کے سربراہ سینیٹر عرفان صدیقی نے مزید کہا کہ فوری ضرورت اس امر کی ہے کہ عالمی برادری، رسمی بیانیوں، جوشیلی تقریروں اور جذباتی اپیلوں سے آگے نکل کر اسرائیل کی شرمناک درندگی،عالمی دہشت گردی اور غزہ کے وحشیانہ قتل عام کو روکنے کے لئے ٹھوس، موثر اور نتیجہ خیز اقدامات کرے اور پھر سختی سے اُن پر پہرہ بھی دے۔
Comments are closed.