اسلام آباد (زورآور نیوز) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے وکیل شیرافضل مروت کے خلاف نجی چینل کے پروگرام کے دوران ہاتھا پائی کرنے کے کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج طاہرعباس سِپرا نے کی۔ عدالت میں شیرافضل مروت اور مدعی وکیل پیش ہوئے۔ مدعی سینیٹر افنان اللہ کے وکیل آدم خان نے تیاری کے لیے عدالت سے وقت مانگ لیا۔شیرافضل مروت نے کہا کہ جج صاحب جو بھی فیصلہ کرنا ہے جلدی کردیں، میں نے بیرون ملک جانا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ مدعی کے مطابق مجھے مارا گیا اور میرے ہی خلاف مقدمہ بھی درج کرلیا گیا، جج طاہرعباس سِپرا نے کہا کہ شیرافضل مروت آئندہ سماعت پر سینیٹر افنان اللہ کو بھی عدالت بلا لیتے ہیں، آپ دونوں کی صلح کروا دیتے ہیں، شیرافضل مروت کی ضمانت میں 6 اکتوبر تک توسیع کردی گئی۔قبل ازیں اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیئرمین تحریک انصاف کے وکیل شیرافضل مروت کی گرفتاری کے معاملے میں انتظامیہ کوعدالتی حکم کاپابندبنادیاتھا۔منگل کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی لیگل ٹیم کے رکن شیر افضل مروت کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے شیر افضل مروت کوعدالت کی پیشگی اجازت کے بغیر گرفتاری سے روک دیا یہ حکم اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر نے حکم جاری کیا۔
درخواست گزار نے ایک روزقبل ہی حفاظتی ضمانت کے لیے عدالت سے رجوع کیاتھاسماعت کے دوران درخواست گزار شیر افضل مروت اپنے وکیل قاضی عادل ایڈووکیٹ کے ہمراہ عدالت پیش ہوئے اور اس دوران عدالت نے پولیس سمیت دیگر فریقین سے شیر افضل مروت کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات طلب کی ہیں عدالت نے کہاہے کہ یہ بھی بتائیں کہ شیر افضل مروت کا نام ای سی ایل میں تو شامل نہیں، بعدازاں عدالت نے شیرافضل کی گرفتار ی سے انتظامیہ کوروکتے ہوئے کیس کی مزید سماعت جمعہ تک ملتوی کر دی۔
Comments are closed.