آصف اشرف | سابق داماد نے بڑھیا اور طلاق یافتہ بیٹی کو طلاق دینے کے باوجود بھی تنگ کرنا نہ چھوڑا سابق داماد اشتیاق اور اس کے ساتھیوں نے ہماری زندگی اجیرن کر دی ہے بڑھیا کی دھائی شرپسند عناصر نے ہمارا جینا محال کر رکھا ہے مذکورہ شخص نے جھوٹے مقدمات میں الجھا رکھا ہے أٸے روز پولیس مجھے میری بیٹیوں اور نواسیوں کو حراساں کرتی ہے خوفزدہ ہو کر گھر جانے سے بھی قاصر ہیں بیوہ ہوں بیٹا بھی کوٸی نہیں ہے لوگوں کے گھروں میں محنت مزدوری کر کے اپنا اور بیٹیوں کا پیٹ پالتی ہوں اشتیاق احمد نامی ظالم شخص اپنی بیٹیوں کا ماہانہ خرچہ بھی وقت پر نہیں دیتا جو عدالت نے ڈال رکھا ہے اشتیاق احمد سرکاری ملازم ہے اور با اثر ہے جو کہتا ہے کہ أفیسران کے ساتھ رہتا ہوں قانون میری باٸیں جیب میں ہے یہ شخص ساتھیوں سمیت گھر أ کر مار پیٹ بھی کرتا ہے اور ہمیں جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیتا ہے کٸی بار درخواستیں دے چکی ہوں مگر شنواٸی نہیں ہو رہی ہے اعلی’ احکام نوٹس لے کر انصاف اور تحفظ دلاٸیں اپنے ہی سابقہ داماد کی ستاٸی بن بہک کی رہاٸشی بیوہ خاتون اپنی بیٹی اور نواسی کے ہمراہ فریاد لے کر پریس کلب پہنچ گٸی راولاکوٹ کے نواحی گاوں بن بہک کی رہاٸشی تین بیٹیوں کی ماں بیوہ خاتون پروین اختر بیوہ محمد صدیق نے پریس کانفرنس کرتے ہوٸے کہا کہ اشتیاق نامی شخص جو علی سوجل کا سکونتی ہے اور اس وقت چک اٸیر پورٹ کے نزدیک رہاٸش پذیر ہے یہ شخص انتہاٸی شرپسند اور فسادی قسم کا ہے یہ سرکاری ملازم اور با اثر بھی ہے مذکورہ شخص میرا سابقہ داماد ہے میری مطلعقہ بیٹی اور دو بچیوں کا خرچہ اس کے ذمہ ہے جو خرچہ نہ دینے کے لیے ہمیں پریشان کر رہا ہے یہ ہمیں ستانے کا کوٸی حربہ ہاتھ سے جانے نہیں دیتا اس نے ہمیں جھوٹے مقدمات میں الجھا رکھا ہے اور غنڈے پیچھے لگا رکھے ہیں تا کہ ہم خرچہ مانگنے سے دستبردار ہو جاٸیں یہ ہمیں حراساں کرنے کے لیے مختلف ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے میرا بیٹا بھی کوٸی نہیں ہے تین بیٹیوں کی ماں ہوں اور لوگوں کے گھروں میں کام کاج کر کے گھر کا خرچہ چلاتی ہوں الٹا دو نواسیوں کا خرچہ بھی میرے ذمہ ہے یہ شخص میرے گھر میں رہتا رہا مگر باوجود اس کے میری بیٹی کو طلاق دے کر بھی ہمارا پیچھا نہیں چھوڑ رہا ہے أٸے روز ہمارے خلاف تھانے میں جھوٹے الزامات پر مبنی درخواستیں دے کر حراساں کرواتا ہے ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ شخص نے ہمارے پیچھے غنڈے لگا رکھے ہیں جو ہمیں ڈرا دھمکا کر غلط کاری پر أمادہ کرنا چاہتے ہیں پروین اختر کا کہنا ہے کہ ہماری زندگی اجیرن ہو چکی ہے اور دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں کسی کے بتانے پر کشمیر ویمن راٸٹس کی چیٸر پرسن نسیم صدیق کے پاس گٸی ہوں جو پریس کلب لے کر أٸی ہیں متاثرہ خاتون ان کی بیٹی اور نواسی اپنی روداد سناتے ہوٸے رو پڑیں اور جھولی پھییلا کر اعلی’ احکام سے اپیل کی خدارہ ہمیں انصاف اور تحفظ فراہم کیا جاٸے ہمیں تنگ کرنے والے اشتیاق احمد اور اس کے سہولتکاروں کے خلاف قانونی کارواٸی کی جاٸے
Comments are closed.