کرائم باس ، افغان شہری ولی جان کو پاکستان سے ڈی پورٹ کرنے کی تیاری مکمل 

  کرائم باس ، افغان شہری ولی جان کو پاکستان سے ڈی پورٹ کرنے کی تیاری مکمل 

اسلام آباد

شمشاد مانگٹ

وزارت داخلہ نے افغان شہری/ کرائم باس ولی جان کو پاکستان سے افغانستان ڈی پورٹ کرنے کی تیاری مکمل کر لی ۔

کرائم باس ولی جان کو رواں ہفتے ملک بدر کیا جائے گا جس سے نہ صرف جڑواں شہروں میں لینڈ مافیاز کو سخت دھچکا لگے گا بلکہ حکومتی ایوانوں میں بیٹھی چند شخصیات و اڈیالہ جیل میں قتل کے مقدمہ میں قتل لینڈ مافیا کنگ بھی بے یارو مددگار ہو جائیں گے ۔

تاہم جڑواں شہروں کے رہائشی ولی جان اینڈ گینگ کی ملک بدری بعد سکھ کا سانس لیں گے ۔

آج بروز منگل صبح 9 بجے ولی جان کو راولپنڈی پولیس کڑے پہرے میں جیوڈیشل کمپلکس میں وقار گوندل کی عدالت میں پیش کرے گی ۔

اس سے قبل وزارت داخلہ کے احکامات کی روشنی میں ولی جان کے تمام فیملی ممبرز کو طور خم کے راستے افغانستان پہنچا دیا گیا ہے ۔

واضع رہے کہ خفیہ اداروں کی رپورٹس پر عمل درآمد کرتے ہوئے راولپنڈی پولیس نے
متعدد مقامات پر ریڈز کر کے ولی جان سمیت اس کے متعدد فیملی ممبرز کو حراست میں لے کر اسکے ڈیرے سیل کر دیے تھے جبکہ ان کے زیر استعمال اسلحہ بحق سرکار ضبط کر لیا گیا تھا ۔

ولی جان کو تھانہ صدر بیرونی میں گرفتاری بعد اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا تھا۔ جبکہ پولیس کو متعدد مقدمات میں مطلوب ولی جان کے دو بھائی مفرور ہیں ۔

ولی جان کن کن سیاسی و جرائم پیشہ افراد کا آلہ کار رہا ۔

خفیہ ایجینسیز و پولیس تفتیش کاروں سے ملنے والی معلومات مطابق ولی جان حال میں اڈیالہ جیل میں بیرسٹر فہد ملک قتل میں قید راجہ ارشد کا ہٹ مین تھا جو کہ ماہانہ پچاس لاکھ روپے ماہانہ کے عوض راجہ ارشد کے جیل کے باہر سارے کالے دھندے سنھبالتا تھا جس میں جرائم پیشہ افراد مہیا کرنا اور اس کے دشمنوں پر حملے شامل تھے ۔

علاوہ ازیں اٹک و فتح جنگ میں ولی جان پنجاب کے طاقت کے ایوانوں میں براجمان ایک شخصیت علاوہ ن لیگ راولپنڈی کے چند سابق ایم پیز کے لیے بھی “کام” کرتے تھے اور ان کی ایماء پر زمینوں پر قبضے و دیگر کرائم کرتے تھے ۔

واضع رہے کہ ولی جان ایک معمولی رکشہ ڈرائیور تھے جنکو راولپنڈی اسلام آباد کے ایک لینڈ مافیا کنگ نے اپنے گروہ میں شامل کیا اور یوں چلتے چلتے ولی جان کی پہچان ایک خطرناک گینگسٹر کے طور پر ہونے لگی۔ ولی جان نے اپنا 786 گینگ بنایا جس میں زیادہ تر کارکنان افغان نیشنلز تھے جو جرائم میں اس کی معاونت کرتے تھے ۔

ولی جان نے کچھ عرصہ غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹی بلیو ورلڈ سٹی کے ڈائریکٹر/ایم پی اے چوھدری نعیم اعجاز کا دامن تھامے رکھا اور ان سے ہزار کنال زمین پر قبضہ لیے پانچ کروڑ کا معاہدہ کیا تاہم ڈیڑھ کروڑ روپے وصول کرنے بعد ولی جان کی نعیم اعجاز ساتھ نہ بن سکی اور افغان دھشت گرد نے جی ٹی روڈ پر واقع بلیو ورلڈ سٹی کے دفتر پر مسلع حملہ کر دیا ۔
ولی جان ایک عرصے تک لینڈ مافیا کنگ و ٹک ٹاک سٹار فرخ کھوکھر لیے بھی کام کرتا رہا ۔

ولی جان کی ایک اور وجہ شہرت ٹک ٹاک پر بدمعاشیاں بھی تھیں۔ ولی جان خلاف راولپنڈی اسلام آباد کے مختلف تھانوں میں متعدد مقدمات درج ہیں ۔

دوسری جانب افغان پاکستان امور کے ماہرین مطابق ولی جان ملک بدر ہونے بعد چھ آٹھ ماہ افغانستان گزار کر واپس پاکستان آنے کی کوشش کرے گا تاہم تب تک ولی جان اپنی پہچان و دھشت کھو بیٹھے گا ۔

Comments are closed.