گجرات یونیورسٹی میں مبینہ غیر قانونی تقرریاں ، سابق وائس چانسلرز کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

گجرات یونیورسٹی میں مبینہ غیر قانونی تقرریاں ، سابق وائس چانسلرز کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

لاہور

گورنر پنجاب ، جو کہ صوبے کی تمام سرکاری جامعات کے چانسلر بھی ہیں، کو ایک باضابطہ درخواست ارسال کی گئی ہے جس میں یونیورسٹی آف گجرات میں بی پی ایس 21 کی سطح پر ہونے والی دو اہم تعیناتیوں کو غیر قانونی، غیر شفاف اور میرٹ کے خلاف قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف فوری تحقیقات اور قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ جناب عادل رشید (پروفیسر آف باٹنی) اور جناب راشد سعید (پروفیسر آف انوائرمنٹل سائنس) کی تقرریاں مبینہ طور پر غیر متعلقہ ڈاکٹریٹ ڈگریوں اور سفارش پر کی گئیں، جس سے نہ صرف یونیورسٹی کے تعلیمی معیار پر منفی اثر پڑا بلکہ اعلیٰ تعلیم میں شفافیت کے اصول بھی پامال ہوئے۔

درخواست میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ان افسران کی تقرریاں منسوخ کی جائیں، اور اب تک انہیں دی گئی تمام تنخواہیں، مراعات اور دیگر مالی فوائد واپس وصول کیے جائیں۔

مزید برآں، ان خلاف ضابطہ تقرریوں کے ذمہ داران، خصوصاً سابق وائس چانسلرز جناب شبّر عتیق اور جناب ضیاءالقیوم، کے خلاف قانونی و مالی کارروائی عمل میں لائی جائے۔

یہ درخواست نہ صرف گورنر پنجاب کو بھیجی گئی ہے بلکہ اسے 17 اعلیٰ وفاقی و صوبائی حکام کو بھی ارسال کیا گیا ہے، جن میں وزیراعلیٰ پنجاب، چیف سیکریٹری پنجاب، سیکریٹری ہائر ایجوکیشن، چیئرمین پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن، چیئرمین ایچ ای سی، ڈائریکٹر جنرل نیب، ایف آئی اے، اینٹی کرپشن، وفاقی وزیر قانون و انصاف، چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ اور چیف جسٹس آف پاکستان شامل ہیں۔

درخواست گزار نے اُمید ظاہر کی ہے کہ اعلیٰ حکام اس سنگین مسئلے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے شفاف اور میرٹ پر مبنی بھرتیوں کے اصولوں کو یقینی بنائیں گے تاکہ اعلیٰ تعلیمی اداروں کی ساکھ برقرار رہے۔

 تاحال یونیورسٹی آف گجرات یا متعلقہ حکام کی طرف سے کوئی باضابطہ جواب موصول نہیں ہوا ۔

Comments are closed.