نان بائی ایسوسی ایشن کا حکومت کو الٹی میٹم ، مسائل حل نہ ہوئے تو ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال ہوگی

نان بائی ایسوسی ایشن کا حکومت کو الٹی میٹم ، مسائل حل نہ ہوئے تو ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال ہوگی

آٹے کی قیمت میں 70 فیصد اضافہ، مہنگا آٹا خرید کر سستی روٹی دینا ممکن نہیں ، شاہجہاں عباسی

راولپنڈی

شمشاد مانگٹ

مرکزی نان بائی ایسوسی ایشن اور انجمن تاجران پاکستان نے آٹے کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے اور حکومتی اقدامات کے خلاف مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر حکومت نے مسائل حل نہ کیے تو ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کی جائے گی۔

راولپنڈی نان بائی ایسوسی ایشن کے صدر شاہجہاں عباسی نے کہا کہ سرکاری سطح پر تندور پر روٹی کی قیمت مقرر کی جاتی ہے لیکن آٹے کی قیمت حالیہ دو ہفتوں میں 70 فیصد بڑھ چکی ہے۔ اس وقت دو من آٹا 9 ہزار روپے سے زائد میں فروخت ہو رہا ہے، جبکہ آٹے کے تھیلے کی قیمت میں 3 سے 4 ہزار روپے کا اضافہ ہو چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت مل مالکان اور ڈیلرز کو کنٹرول کرنے کے بجائے نان بائیوں پر دباؤ ڈال رہی ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر پیرا فورس اور مجسٹریٹ نان بائیوں پر جرمانے عائد کر رہے ہیں۔ “ہمیں بتایا جائے کہ مہنگا آٹا خرید کر سستی روٹی کیسے فروخت کریں؟ اگر حکومت آٹے کی فراہمی سرکاری نرخ پر یقینی نہیں بناتی تو روٹی سرکاری ریٹ پر کیسے دی جا سکتی ہے؟”

شاہجہاں عباسی نے واضح کیا کہ موجودہ حالات میں 25 روپے سے کم پر روٹی فروخت کرنا ممکن نہیں، اور اگر نان بائی کمیونٹی کو اسی طرح تنگ کیا گیا تو وہ ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کرنے پر مجبور ہوں گے۔

انجمن تاجران پاکستان کے صدر کاشف چودھری نے اس موقع پر کہا کہ حکومت نے اگر آئندہ دس دنوں میں مسائل حل نہ کیے تو آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔ “ہم نہیں چاہتے کہ عام آدمی کی روٹی بند ہو لیکن سرکاری ریٹ پر روٹی بیچنا ناممکن ہے۔ اگر حکومت نے مسائل حل نہ کیے تو ہڑتال بھی ہو گی اور ملک گیر شٹر ڈاؤن بھی ہوگا۔”

تاجران اور نان بائی رہنماؤں نے کہا کہ اگر نان بائیوں پر قانون لاگو ہوتا ہے تو آٹے کی ملوں اور ڈیلرز پر بھی قانون لاگو ہونا چاہیے، ورنہ یہ اقدام سراسر زیادتی ہے۔

Comments are closed.