کاروانِ ختمِ نبوت انٹرنیشنل کا جموں و کشمیر کے تعلیمی اداروں میں ”وندے ماترم“ کی لازمی قرأت اور اس سلسلے میں حکومت کی جانب سے جاری حالیہ حکم نامے پر سخت تشویش اور گہری فکرمندی کا اظہار
کاروانِ ختمِ نبوت انٹرنیشنل کا جموں و کشمیر کے تعلیمی اداروں میں ”وندے ماترم“ کی لازمی قرأت اور اس سلسلے میں حکومت کی جانب سے جاری حالیہ حکم نامے پر سخت تشویش اور گہری فکرمندی کا اظہار
سرینگر
کاروانِ ختمِ نبوت انٹرنیشنل کے چیئرمین مفتی مدثر احمد قادری نے جموں و کشمیر کے تعلیمی اداروں میں ”وندے ماترم“ کی لازمی قرأت اور اس سلسلے میں حکومت کی جانب سے جاری حالیہ حکم نامے پر سخت تشویش اور گہری فکرمندی کا اظہار کیا ہے۔
مفتی مدثر احمد قادری نے واضح کیا کہ وندے ماترم کے کلمات اور اس کے پسِ منظر میں موجود تصور عبادت اسلامی عقیدۂ توحید کے منافی ہے، کیونکہ اسلام میں عبادت اور عقیدت کا اعلیٰ ترین درجۂ تعظیم صرف اللہ تعالیٰ کے لۓ مخصوص ہے۔ کسی مسلمان کو ایسے کلمات کی ادائیگی پر مجبور کرنا جو اس کے ایمان کے بنیادی اصولوں سے متصادم ہوں، نہ صرف مذہبی آزادی کے خلاف ہے بلکہ آئینی حقوق کی بھی صریح خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کاروانِ ختمِ نبوت انٹرنیشنل متحدہ مجلسِ علما کشمیر کے مؤقف کی مکمل اور غیر مشروط تائید و حمایت کرتا ہے اور یہ موقف درست، دینی، شرعی اور اصولی ہے۔ مسلمانوں کی وطن سے محبت کا تصور اسلام کا حصہ ہے، لیکن یہ محبت عبادت یا تقدیس کے درجے تک نہیں پہنچ سکتی۔ ہم ملک کی سلامتی، امن، ترقی اور بھائی چارے کے حامی ہیں، مگر اپنے عقیدے کے بدلنے یا اس میں کمزوری قبول نہیں کر سکتے۔
مفتی مدثر قادری نے لیفٹیننٹ گورنر اور وزیراعلیٰ سے پُرزور مطالبہ کیا ہے کہ اس حکم کو فوری طور پر واپس لیا جائے اور یہ یقین دہانی کرائی جائے کہ کسی مسلم طالب علم یا ادارے کو ایسی سرگرمی میں مجبوراً شامل نہیں کیا جائے گا جو اس کی مذہبی شناخت اور عقیدے سے متصادم ہو۔
انہوں نے کہا کہ کاروان ختم نبوت انٹرنیشنل جلد اس معاملے پر اپنے مرکزی اکابرین اور نمائندہ علماء کے ساتھ مشاورت کا اجلاس طلب کرے گا تاکہ آئندہ کا لائحۂ عمل طے کیا جا سکے۔
Comments are closed.