راولپنڈی، شہری پر تشدد کی ویڈیو وائرل ہونے پر پولیس کی کارروائی ، جعلی پیر لٹکن شاہ گرفتار

راولپنڈی، شہری پر تشدد کی ویڈیو وائرل ہونے پر پولیس کی کارروائی ، جعلی پیر لٹکن شاہ گرفتار

راولپنڈی

شمشاد مانگٹ

راولپنڈی پولیس نے شہری پر تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد جعلی پیر خرم علی خان عرف “پیر لٹکن شاہ” کو گرفتار کر لیا۔ پولیس کے مطابق، ملزم کے خلاف تھانہ وارث خان میں مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔

واقعہ دو روز قبل کا ہے جب ایک غریب شہری کو ملزم نے اپنے آستانے ’’وارث خان دربار‘‘ میں بلا کر زمین پر لٹا دیا اور ہاتھ میں پالش شدہ سوٹا پکڑ کر تشدد کیا۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خرم علی خان نامی شخص شہری پر جھوٹے الزامات عائد کرتے ہوئے یہ دعویٰ کر رہا ہے کہ “اندر بیٹھے جنات” نے اسے جنسی نیت سے آنے کی اطلاع دی تھی۔

ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد آر پی او راولپنڈی محمد احسان حمدانی نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس پی راول سعد کو فوری کارروائی کی ہدایت دی۔ جس پر ایس ایچ او وارث خان انسپکٹر خضر حیات نے ٹیم کے ہمراہ چھاپہ مار کر خرم علی خان کو گرفتار کر لیا۔ پولیس کے مطابق، ملزم کو ’’چوہے کی طرح پکڑ کر‘‘ تھانے منتقل کیا گیا اور اس کے خلاف تشدد، جعل سازی اور عوام کو گمراہ کرنے کے الزامات میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق، ملزم کو عدالت میں پیش کر کے جسمانی ریمانڈ حاصل کیا جائے گا تاکہ واقعے کی مزید تفتیش کی جا سکے۔

تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ خرم علی خان عرف پیر لٹکن شاہ سابق پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کا پیر بتایا جاتا ہے، جو اس سے قبل بھی ایک مریدہ سے نازیبا حرکات کے الزام میں اڈیالہ جیل جا چکا ہے۔

پولیس حکام کے مطابق، ملزم کے مختلف سوشل میڈیا پیجز بھی فعال ہیں، جہاں وہ مذہب کے نام پر ’’ڈرامہ بازی‘‘ کر کے شہریوں کو دھوکہ دینے کی کوشش کرتا رہا۔

دوسری جانب، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر جعلی پیروں، عاملوں اور فراڈی آستانوں کے خلاف کارروائی کے لیے ایک خصوصی فورس بھی قائم کی گئی ہے، جس کا مقصد ایسے جعل ساز عناصر کے خلاف سخت کارروائی یقینی بنانا ہے۔

Comments are closed.