2025ء میں انکم ٹیکس ریٹرنز میں 17.6 فیصد کا تاریخی اضافہ، 59 لاکھ ٹیکس دہندگان نے فائلز جمع کیں ، ایف بی آر

  2025ء میں انکم ٹیکس ریٹرنز میں 17.6 فیصد کا تاریخی اضافہ، 59 لاکھ ٹیکس دہندگان نے فائلز جمع کیں ، ایف بی آر

انفرادی ٹیکس دہندگان نے 9 ارب روپے اضافی ٹیکس ادا کیا، ایف بی آر کے اعداد و شمار میں واضح بہتری

اسلام آباد

 شمشاد مانگٹ

پاکستان کے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے سال 2025ء کے لیے انکم ٹیکس ریٹرنز جمع کرانے والوں میں 17.6 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا ہے۔ ایف بی آر کے مطابق، 31 اکتوبر 2025ء تک کل 59 لاکھ ٹیکس ریٹرنز جمع کرائے جا چکے ہیں، جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں جمع کیے گئے 50 لاکھ ریٹرنز کے مقابلے میں 9 لاکھ کا اضافہ ہے۔

ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ ایک اعلامیے میں بتایا گیا کہ ان میں سے 36 لاکھ ٹیکس دہندگان نے اپنے ٹیکس ریٹرنز کے ساتھ ٹیکس کی ادائیگی بھی کی، جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 18.6 فیصد زیادہ ہے۔ اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ انفرادی ٹیکس دہندگان نے گزشتہ برس کے مقابلے میں تقریباً 9 ارب روپے زائد ٹیکس ادا کیا ہے، جس سے انفرادی ٹیکس کی رقم 60 ارب روپے سے بڑھ کر 69 ارب روپے تک پہنچ گئی ہے۔

ایف بی آر نے واضح کیا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی ہدایات کے مطابق ٹیکس ریٹرنز جمع کرانے کی آخری تاریخ میں کسی قسم کی عمومی توسیع نہیں کی گئی۔ تاہم، وہ ٹیکس دہندگان جنہیں مشکلات پیش آئیں، وہ متعلقہ فیلڈ فارمیشن سے رابطہ کر کے ریٹرنز جمع کرانے میں توسیع کروا سکتے ہیں۔ ایف بی آر نے مزید کہا کہ اس سال ریٹرنز جمع کرانے کی مدت کے آخری دن تک مزید ٹیکس ریٹرنز جمع ہونے کی توقع ہے، جس سے یہ تعداد مزید بڑھ سکتی ہے۔

یہ اضافہ پاکستان میں ٹیکس کے نظام میں بہتری اور ٹیکس دہندگان کی بڑھتی ہوئی آگاہی کی علامت سمجھا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ، یہ ٹیکس ادائیگی میں اضافہ ملک کے معاشی استحکام کے لیے ایک مثبت قدم قرار دیا جا رہا ہے۔ حکومت کے اقدامات، وزیر اعظم کے رہنمائی کے تحت ٹیکس کے نظام کو مزید شفاف بنانے اور ٹیکس دہندگان کو سہولت فراہم کرنے کے باعث یہ رجحان بڑھتا دکھائی دے رہا ہے۔

Comments are closed.