اسلام آباد ، جعلی ہاؤسنگ سوسائٹی لینڈ مافیا نے حکومت کی رٹ چیلنج کردی ، سیل توڑ کر انتظامیہ کو للکار دیا
دفتر کے اندر دوبارہ بیلٹنگ، سڑکوں کی نشاندہی اور پلاٹس کی تقسیم جیسے غیر قانونی اقدامات جاری ہیں، جبکہ شہریوں کو جعلی دستاویزات تھما کر مزید لوٹا جا رہا ہے ، عوام علاقہ
اسلام آباد
شمشاد مانگٹ
وفاقی دارالحکومت کے نواحی علاقے شاہ اللہ دتہ D-13 میں قائم جعلی ہاؤسنگ سوسائٹی “مدینہ مارگلہ ویو” اور “مدینہ مارگلہ ہلز” کے دفتر کو اسسٹنٹ کمشنر کی ہدایت پر سیل کر دیا گیا تھا۔ تاہم، لینڈ مافیا نے ریاستی رٹ کو کھلے عام چیلنج کرتے ہوئے دفتر کی سیل توڑ دی اور دوبارہ غیر قانونی سرگرمیاں شروع کر دیں۔
باوثوق ذرائع کے مطابق، یہ وہی دفتر ہے جہاں سے مافیا درجنوں متاثرہ شہریوں کو جعلی اسٹام پیپرز کے ذریعے سرکاری زمین فروخت کر رہا تھا۔ کارروائی کے بعد عوام کو امید تھی کہ غیر قانونی قبضوں اور دھوکہ دہی کا یہ سلسلہ رک جائے گا، لیکن سیل توڑنے کے عمل نے انتظامیہ کی رٹ پر سوالیہ نشان کھڑا کر دیا ہے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دفتر کے اندر دوبارہ بیلٹنگ، سڑکوں کی نشاندہی اور پلاٹس کی تقسیم جیسے غیر قانونی اقدامات جاری ہیں، جبکہ شہریوں کو جعلی دستاویزات تھما کر مزید لوٹا جا رہا ہے۔
شہریوں اور سول سوسائٹی نے اس واقعے کو انتظامیہ کی کمزوری اور لینڈ مافیا کی جیت قرار دیتے ہوئے چیف کمشنر اسلام آباد اور چیئرمین سی ڈی اے سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری سخت کریک ڈاؤن کر کے ذمہ داروں کو گرفتار کیا جائے اور متاثرہ شہریوں کو انصاف فراہم کیا جائے۔
شہریوں نے اعلی حکام سے مطالبہ کیا کہ سیل توڑنے والے عناصر کے خلاف دہشت گردی اور بغاوت کی دفعات کے تحت مقدمات درج کیے جائیں ، جعلی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے تمام دفاتر کو مستقل طور پر مسمار کیا جائے۔
شہریوں کو زمین کے ریکارڈ تک شفاف اور آسان رسائی دی جائے تاکہ مستقبل میں اس طرح کے دھوکے روکے جا سکیں۔
ماہرین کے مطابق، اگر بروقت اور فیصلہ کن اقدامات نہ کیے گئے تو یہ معاملہ اسلام آباد میں زمینوں کی غیر قانونی خرید و فروخت کے نئے بحران کو جنم دے سکتا ہے۔
Comments are closed.