تحریر: اعجازعلی ساغر اسلام آباد
سعودی کنگ شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے اپنے کاندھوں کا بوجھ اتار کر اپنے محمد بن سلمان کے کاندھوں پر ڈال دیا کیونکہ ان کی بادشاہت دن بدن کمزور ھوتی جارہی تھی بیرونی سازشی عناصر اندرونی شازشیوں کی مدد سے دن بدن سعودیہ کے اندرونی حالات خراب کرنے پر تلے ھوئے تھے کرپشن عروج پر پہنچ چکی تھی ٹیکس کا نظام تباہ ھوچکا تھا حالات دن بدن خراب سے خراب تر ھوتے جارہے تھے شاہ سلمان کی گرفت حکومت پر کمزور پڑچکی تھی اقتدار ہاتھ سے جاتا دیکھ کر بالاخر کنگ سلمان نے اپنے سب سے باصلاحیت بیٹے محمد بن سلمان کو فرمانروا مقرر کردیا اور شاہی فرمان جاری کرتے ھوئے بڑے پیمانے پر برطرفیاں اور تقرریاں کردیں انہوں نے چیف آف اسٹاف کو جبری ریٹائر کردیا یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ مسلح افواج کے سربراہان کو طاقتور تصور کیا جاتا ہے اور انہیں ہٹانے سے ملک میں مارشل لاء بھی لگ سکتا ہے بہرکیف یہ ایک جراتمندانہ فیصلہ تھا انہوں نے شاہی فرمان جاری کرتے ھوئے اس وقت چیف آف اسٹاف جنرل عبدالرحمان بن صالح البنیان اور کمانڈر کو جبری ریٹائر کرکے فیاض الروائیلی کو سعودی فضائیہ کا نیا سربراہ مقرر کردیا 2018 میں ھونیوالی ان بڑی تبدیلیوں نے پوری عرب دنیا میں ہلچل مچادی۔
محمد بن سلمان نے آتے ہی سخت فیصلے کرنے شروع کردیے انہوں نے ریاست مخالف اور کرپٹ افراد کی فہرستیں بنانی شروع کردیں اور سب سے پہلے ٹیکس نہ دینے والوں کا انتخاب کیا انہوں نے تمام عربی شہزادوں,بڑی بڑی کمپنیوں کے مالکان اور اپنے پرائے سب کو ھوٹلوں میں بند کیا اور ان سے رہائی کے بدلے بھاری رقوم حاصل کرکے قومی خزانے میں جمع کیں اسکے ساتھ ہی انہوں نے ریاست مخالف تمام لوگوں کی لسٹیں بنوائیں اور انہیں چن چن کے ٹھکانے لگوایا جس میں ایک سعودی صحافی جمال خاشقجی شامل تھا جس کو میڈیا پر کافی ہائی لائٹ کیا گیا الغرض محمد بن سلمان نے محض چند مہینوں میں سعودی عرب کا نقشہ ہی بدل کے رکھ دیا انہوں نے تمام غیر ضروری پابندیاں ختم کیں اور ملک میں سیاحت سمیت تمام شعبوں کو فروغ دیا اور ہاتھ سے نکلتے اس ملک پر دوبارہ سے گرفت مضبوط کرلی اور سعودی عرب کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کردیا۔
اگر ھم پاکستان کے حالات پہ نظر دوڑائیں تو ھمیں کمزور پڑتے سعودیہ جیسی ہی کنڈیشن نظر آتی ہے جس میں کرپشن کرنیوالوں نے اپنی تجوریاں بھر رکھی ہیں اور عام آدمی ایک وقت کی روٹی کیلئے ہاتھ پاؤں مارتا دکھائی دیتا ہے پاکستان میں ذخیرہ اندوزوں,گراں فروشوں اور کرپٹ مافیا کا راج ہے جبکہ بیرونی سازشیوں نے یہاں بھی میرجعفر اور میر صادق پال رکھے ہیں جو اس ارض پاک کا امن داؤ پر لگانے پر تلے ہیں آپ گلگت بلتستان کی ہی مثال لے لیں کہ وہاں حالات اتنے خراب ھوئے ہیں کہ فوج کو بلانا پڑا ہے جبکہ پورے ملک میں مہنگائی اور بجلی کے بلوں کے ستائی عوام سڑکوں پر نکل آئی ہے تاجران نے حکومت کو ہڑتالوں کی دھمکیاں دے دی ہیں حالات دن بدن خراب ھوتے جارہے ہیں اور نگراں حکومت کے ہاتھ سے نکلتے دکھائی دے رہے ہیں بظاہر ایسا لگ رہا ہے کہ شاید فوج بہت جلد اس ملک کا کنٹرول سنبھال لے گی۔
اس ملک کو بھی محمد بن سلمان کی ضرورت ہے جو ان تمام عناصر کا کڑا احتساب کرے اور یہ احتساب صرف اور صرف آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر ہی کرسکتے ہیں وہ نگراں حکومت کے کندھے پر ہاتھ رکھیں اور کرپشن کرنیوالے سیاستدانوں,ججوں,
جرنیلوں,بیوروکریسی اور تاجروں اور صحافیوں,پراپرٹی ٹائیکونوں اور قبضہ مافیا سمیت ہر اس شخص کا سخت احتساب کیا جائے جس نے کسی بھی حوالے سے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا ہے ٹیکس نہ دینے والی کمپنیوں و افراد کے گرد سخت شکنجہ کسا جائے اور انہیں تب تک نہ چھوڑا جائے جب تک وہ ٹیکس قومی خزانے میں جمع نہ کروا دیں اسکے علاوہ بجلی چوروں اور منافع خوروں کو بھی کٹہرے میں لایا جائے اسکے علاوہ ریاست کو کمزور کرنیوالوں کو کسی صورت معافی نہ جائے بلکہ انہیں سرعام لٹکایا جائے۔
آرمی چیف صاحب یہ وقت ہے ریاست بچانے کا خدارا آپ پاکستان کے محمد بن سلمان بن جائیے 400 سے 600 کرپٹ افراد کی لسٹیں بن چکی ہیں اس کا دائرہ کار بڑھائیے جہاں جہاں بھی بگاڑ ہے اسکو درست کیجیئے سب انتخابات کی رٹ لگا رہے ہیں وہ بھی ھوجائیں گے پہلے مشن کلین شروع کرلیا جائے تاکہ جب نئی حکومت بنے تو سیاستدانوں,بیوروکریسی,
تاجران سمیت کلین ھوچکے ھوں اب وقت ہے کہ کڑے احتساب کا عمل فی الفور شروع کیا جائے۔
جس جس نے اس ملک کو لوٹا ہے وہ تیاری پکڑ لے ان سے ایک ایک پائی کا حساب لیا جائے گا کسی کو معافی نہیں دی جائے گی ان 400 سے 600 افراد میں بڑے نامی گرامی افراد شامل ہیں کسی کو بھاگنے کا موقع نہیں دیا جائے گا اب بس بہت ھوچکا اس ریاست نے جتنا برداشت کرنا تھا کرلیا اب کسی کو معافی نہیں ملے گی سب پھڑے جان گے,ملک میں اب انتخابات تب ہی ھوں گے جب ریاست ان تمام سازشیوں,لٹیروں,قبضہ مافیوں,گراں فروشوں اور ناجائز منافع خوروں اور کرپٹ بیوروکریسی سے پاک ھوجائے گی۔
رب کریم میرے ملک کو دن دوگنی رات چوگنی ترقی دے۔آمین
Comments are closed.