کراچی ، ڈیری فارمز کا فوری نئی قیمتوں کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پردودھ کی قیمت 300 روپے فی لیٹر کرنے کی دھمکی

کراچی ، ڈیری فارمز کا فوری نئی قیمتوں کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پردودھ کی قیمت 300 روپے فی لیٹر کرنے کی دھمکی

کراچی

کراچی میں دودھ کی قیمتوں پر حکومت اور ڈیری فارمرز کے درمیان جاری تنازع شدت اختیار کر چکا ہے، کیونکہ ڈیری فارمرز نے خبردار کیا ہے کہ اگر انتظامیہ نے فوری طور پر نئی قیمتوں کا نوٹیفکیشن جاری نہ کیا تو وہ 11 اکتوبر سے دودھ کی قیمت فی لیٹر 300 روپے مقرر کر دیں گے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ڈیری فارمرز، ہول سیلرز اور ریٹیلرز کی تنظیموں نے متفقہ طور پر یہ انتباہ جاری کیا ہے، جب کہ کراچی کی شہری انتظامیہ کا کہنا ہے کہ نئی قیمت کا تعین دودھ کے معیار کی جانچ کے بعد ہی کیا جائے گا۔

کراچی کے کمشنر سید حسن نقوی کی زیر صدارت ہونے والے حالیہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ دودھ کی نئی قیمت کا تعین اس کے معیار کے تجزیے کے بعد ہو گا، اور اس مقصد کے لیے ایک مشترکہ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔

کمیٹی میں سندھ فوڈ اتھارٹی، پاکستان اسٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی (پی ایس کیو سی اے)، صارفین کی نمائندہ تنظیموں اور دودھ فروشوں کے نمائندے شامل ہیں۔

کمیٹی کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ شہر بھر سے دودھ کے 50 مختلف نمونے جمع کرے گی، جن میں فارمرز، ہول سیلرز اور ریٹیلرز سے لیے گئے نمونے شامل ہوں گے، اور ان کا تجزیہ سات دن کے اندر مکمل کر کے رپورٹ پیش کی جائے گی۔

کمشنر کراچی نے ڈان سے گفتگو میں واضح کیا کہ غیر معیاری دودھ کی فروخت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، اور شہریوں کو معیاری دودھ کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

انہوں نے بتایا کہ بیورو آف سپلائی کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ کے مطابق فارم گیٹ (یعنی دودھ کی پیداوار کی جگہ پر) قیمت 235 روپے فی لیٹر ہونی چاہیے۔

مزید برآں، لی مارکیٹ میں دودھ کے معیار کی جانچ کے لیے لیبارٹری قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، اور مستقبل میں صرف وہی دودھ فروخت کیا جا سکے گا جو معیاری قرار دیا جائے گا۔

دوسری جانب ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین شاکر عمر گجر نے بتایا ہے کہ گزشتہ ہفتے کمشنر آفس میں ہونے والے اجلاس میں دودھ کی پیداواری لاگت کا تخمینہ 271 روپے فی لیٹر لگایا گیا تھا۔

ان کے مطابق انتظامیہ نے لاگت کے مطابق قیمت مقرر کرنے کا وعدہ کیا تھا، تاہم کمشنر نے نامعلوم وجوہات کی بنا پر فوری نوٹیفکیشن جاری کرنے سے انکار کر دیا، جس کے باعث اجلاس کسی حتمی نتیجے کے بغیر ختم ہو گیا۔

شاکر عمر گجر نے خبردار کیا ہے کہ اگر 11 اکتوبر تک قیمت کا نوٹیفکیشن جاری نہ ہوا تو ڈیری فارمرز از خود نئی قیمت نافذ کریں گے، اور ریٹیل سطح پر دودھ کی فی لیٹر قیمت 300 روپے تک جا سکتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ بارشوں اور مہنگائی کی لہر کے باعث ڈیری فارمز کی لاگت میں شدید اضافہ ہوا ہے، جسے مزید برداشت کرنا ممکن نہیں رہا۔

کراچی کے عوام ایک طرف مہنگائی کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں، اور دوسری طرف روزمرہ ضروریات کی اشیاء میں غیر یقینی صورتحال اور قیمتوں کا عدم استحکام انہیں مزید مشکلات سے دوچار کر رہا ہے۔

11 اکتوبر اب ایک اہم تاریخ بن چکی ہے، جس کے بعد دودھ کی قیمت میں ممکنہ طور پر زبردست اضافہ ہو سکتا ہے، اگر حکومت اور ڈیری فارمرز کے درمیان کوئی درمیانی راستہ نہ نکالا گیا۔

Comments are closed.