موریطانیہ کشتی حادثہ میں تحصیل ملکوال کے جاں بحق اور لاپتہ ہونیوالوں کی تعداد چار ہوگئی جاں بحق ہونیوالوں میں ذیشان اور دانش جبکہ اکرم اورارسلان لاپتہ ہیں، ہمارے جاں بحق بیٹوں کی میتیں اور لاپتہ کو تلاش کرکے واپس لایا جائے، ورثاء کی حکومت سے اپیل تفصیلات کے مطابق مووریطانیہ کشتی حادثہ میں ملکوال کے علاقہ ہریا کے ذیشان اعجاز اور واسووال کے دانش رحمان کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوگئی ہے دانش کے چچا ، ماموں اور دیگر رشتہ داروں نے بتایا ہے کہ دانش اب اس دنیا میں نہیں رہا دانش کو لے جانے والے ایجنٹ سے بائی ائر کی بات ہوئی تھی جس کیلیےایجنٹ نے تیس لاکھ وصول کر لئیے تھے اب مزید پچیس لاکھ کی ڈیمانڈ کر رہا دوسری طرف علاقہ ماجھی کے محمد اکرم اور محمد ارسلان تین ماہ قبل یورپ کیلئے گھر سے روانہ ہوئے تھے ارسلان کے بھائی کا کہنا ہے کہ ارسلان اور اکرم کے ایجنٹ کو بائی ائیر کے چالیس چالیس لاکھ ہم نے اپنے مال مویشی ، سونا اور جائیدادیں فروخت کرکے ادا کئے تھے مگرایجنٹ نے ڈنکی لگوا دی ارسلان سے دو جنوری کو ہمارا آخری رابطہ ہوا تھا جس کے بعد اب تک کوئی پتہ نہیں کہ ارسلان اور اکرم زندہ ہیں یا نہیں، جاں بحق اور لاپتہ ہونیوالوں کے ورثاء نے حکومت سے اپیل کی ہے ہمارے پیاروں کی میتوں اور لاپتہ ہونیوالوں کو تلاش کرکے واپس لایا جائے اور ایجنٹ مافیا کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کرئے
Trending
- پنجاب ، سرکاری اسپتالوں میں کینسر کے مریضوں کیلئے ادویات نایاب ،6000 مریضوں کو پریشانی کا سامنا
- راولپنڈی ، بچوں اور بچیوں کے ساتھ زیادتی میں مطلوب ملزم پولیس مقابلے میں ہلاک، دو ساتھی فرار
- لاہور سے اغواء ہونے والی دو بہنیں اسلام آباد سے بازیاب ، خاتون سمیت تین ملزمان گرفتار
- پنجاب کی جیلوں میں اصلاحات ، شہری اب گھر بیٹھے جیل میں قید افراد سے ملاقات کیلئے آن لائن بکنگ کرا سکیں گے
- نوشہرہ ، گھر کی چھت منہدم ، 4 بچوں سمیت 5 افراد جاں بحق ، تین شدید زخمی
- کرک ، انڈس ہائی وے پر ٹریفک حادثہ، 4 افراد جاں بحق 14 زخمی
- راولپنڈی،سہ ملکی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ سیریز،پاکستان کی سری لنکا کو 7 وکٹوں سے شکست،محمد نواز مین آف دی میچ قرار
- جلاؤ گھیراؤ، توڑ پھوڑ مقدمہ ، پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کی درخواست ضمانت منظور
- بنوں میں سیکورٹی فورسز کی کارروائی ، فتنۃ الخوارج کے 8 دہشتگرد ہلاک
- صوبے میں کرپشن کا خاتمہ ، ترقیاتی منصوبے اور امن کی بحالی ہماری اولین ترجیح ہے ، سہیل آفریدی
Comments are closed.