تحریر: ناصر محمود بٹ
تمام مسلم ممالک بڑی تیزی سے اسرائیل کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہوچکے ہیں جسکی بنیادی وجوہات، دنیا کی لالچ میں اسلامی نظام ِ حیات سے دوری اختیار کرنا اور اسلامی نظریہ (علم حاصل کرو چاہے چین جانا پڑے) کے مطابق جدید علوم سے نابَلد رہنا ہیں۔ حق و باطل کی لڑائی صیہونیوں سے اذل سے جاری ہے اور تاریخ کی کتب باطل کے خلاف لڑنے والے سپہ سالاروں کی شجاعت سے بھری پڑی ہیں ساتھ ہی ساتھ غداروں اور حرص کے مارے نام نہاد جہادیوں کی بے راہ روی کے قصے بھی بہت عام ہیں۔ حال ہی میں ہونے والی ایران، اسرائیل جنگ کے دوران پوری دنیا نے دیکھا کہ ایران کے اندر اسرائیل نے جاسوسی کا پورا جال بچھا رکھا تھا جس کی مدد سے انہوں نے ایران کی Top Leadershipکو شہید کردیا۔جاسوسی کا اتنا بڑا Networkآج تک کہیں سامنے نہیں آیا تھا۔ بیس سے تیس ہزار لوگوں پر مشتمل یہ Networkاُس وقت بے نقاب ہو ا جب ایران کا بہت بڑا افرادی قوت کا نقصان ہوچکا تھا۔ آج ایران کو عسکری قوت حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے نظام میں سرائیت کرجانے والے جاسوسی کے Networkکو توڑنے پر بھی بہت سی صلاحیت صرف کرنی پڑے گی اور یقینا وہ لوگ اس شیطانی چین کو توڑنے کے لئے اب رات دن کام کررہے ہیں۔
جاسوسی کے عمل میں دشمن طاقتیں سب سے پہلے کسی بھی ملک کے اندرونی کمزور لوگوں سے روابط بڑھاتی ہیں اور محرومی کا شکار لوگوں سے ہمدردی کا ڈرامہ رچا کر خرید لیاجاتا ہے۔ یہی کھیل افغان، روس جنگ کے دوران پاکستان سے بھی کھیلا گیا اور کوئی دن یا رات خالی نہیں گئی جس دن یا رات پاکستان سے اور پاکستان کے وجود سے کھلواڑ نہ کیاگیا ہوکہ کسی نہ کسی طرح پاکستان کو غیر مستحکم کیا جائے اور پاکستان کو اتنا کمزور کردیاجائے کہ یہ کبھی اپنے پاؤں پر کھڑا نہ ہوسکے۔ ہر طرح کی دہشت گردی میں پاکستان کو ملوث کرنے کی کوشش کی گئی اور اس کے علاوہ پاکستان کو معاشی بدحالی کا شکار کرنے کی بھی سر توڑ کوششیں کی گئیں لیکن ہر بار اللہ الزوجل کی مدد شامل حال رہی اور ہر مشکل ومصیبت میں ملک پاکستان چمکتے ستاروں کی طرح عروج حاصل کرتا رہا اور آج اللہ تعالیٰ کے فضل سے ہندوستان کے خلاف معرکہ حق میں فتح حاصل کرنے کے بعد پاکستان دنیا میں عزت و افتخار کا استعارہ بن کے چمک رہا ہے۔ حاسدین کی رات کی نیند اور دن کا چین برباد ہوچکا ہے اور آج بھی تنگ کرنے کیلئے چھوٹے چھوٹے عسکری گروہ ہمارے مختلف بارڈرز ایریا پر بھیج رہے ہیں کہ کسی طرح امن یا سکون نہ ہونے پائے۔
پاک فوج کے جوان (جنہیں گزشتہ چند سالوں سے بے حد تنقید کا نشانہ بنایاگیا)جذبہ جہاد کے ساتھ سرحدوں کی حفاظت کیلئے شیطانی قوتوں کا مقابلہ کرنے کیلئے سینہ تانے غداروں کے ساتھ ساتھ اذلی دشمنوں کے سامنے سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑے ہیں۔ فتنہ خوارج کے دانت کھٹے کرنے کے علاوہ انہیں جہنم واصل بھی کررہے ہیں۔ اس وقت بھی باجوڑ ایجنسی میں بڑا آپریشن جاری ہے جہاں نام نہاد جہادی چھپ کروار کرنے کیلئے چند مقامی لوگوں کو ساتھ ملا کر پاکستان کو غیر مستحکم اسٹیٹ ثابت کرنے کی سعی کررہے ہیں لیکن پاک فوج کی پیشہ وارانہ صلاحیتو ں کا مقابلہ کرنے کی طاقت نہیں ان خوارجیوں میں۔ بہت جلد انہیں انجام تک پہنچا دیاجائیگا۔ انشاء اللہ۔ افغان گورنمنٹ بھی اس سلسلے میں اپنا موقف دے چکی ہے کہ پاکستان کے خلاف کسی بھی طرح کی لڑائی قطعاً جہاد کے زمرے میں نہیں آتی۔
Comments are closed.