پاک  بحریہ  کی کارروائی ، بحیرہ عرب میں کشتیوں سے ایک ارب امریکی ڈالر کی منشیات ضبط

پاک  بحریہ  کی کارروائی ، بحیرہ عرب میں کشتیوں سے ایک ارب امریکی ڈالر کی منشیات ضبط

اسلام آباد

پاکستان نیوی کے جہاز (پی این ایس یرموک) نے بحیرہ عرب میں کشتیوں سے 97 کروڑ 20 لاکھ امریکی ڈالر سے زائد مالیت کی منشیات قبضے میں لے لی۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق یہ بات منگل کے روز جاری ہونے والے ایک بیان میں بتائی گئی، جو اس آپریشن کی نگرانی کرنے والے بحری نیٹ ورک کی جانب سے جاری کیا گیا۔

امریکا سمیت مختلف ممالک کے مشترکہ بحری اتحاد، کمبائنڈ میری ٹائم فورس (سی ایم ایف) نے بتایا کہ پاک بحریہ کے جہاز نے گزشتہ ہفتے 48 گھنٹوں کے اندر 2 الگ الگ کشتیوں کو روکا، یہ کارروائیاں سعودی قیادت میں قائم کمبائنڈ ٹاسک فورس (سی ٹی ایف) 150 کی براہِ راست مدد میں آپریشن ’المسمک‘ کے دوران کی گئیں، جو 16 اکتوبر کو شروع ہوا تھا۔

48 گھنٹے سے بھی کم وقت بعد، عملے نے دوسری کشتی پر کارروائی کی، جس سے 14 کروڑ ڈالر مالیت کی 350 کلوگرام کرسٹل میتھ اور ایک کروڑ ڈالر مالیت کی 50 کلوگرام کوکین برآمد کی۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ منشیات کو جہاز پر واپس لا کر ان کے تجزیے اور تصدیق کے بعد ضائع کر دیا گیا، جن کشتیوں کو روکا گیا وہ ’بغیر قومی شناخت‘ تھیں، یعنی ان پر کسی ملک کا پرچم نہیں تھا، اور یہ واضح نہیں کیا گیا کہ وہ کہاں سے آئی تھیں۔

سعودی شاہی بحریہ کے کموڈور فہد الجوید اس آپریشن کی قیادت کر رہے تھے، انہوں نے کہا کہ یہ سی ایم ایف کی جانب سے منشیات کی سب سے کامیاب کارروائیوں میں سے ایک ہے، اس کارروائی کی کامیابی بین الاقوامی تعاون کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ (سینٹ کام) نے اپنے ’ایکس‘ اکاؤنٹ پر سی ایم ایف کو مبارک باد دی۔

یہ جہاز الیکٹرانک وارفیئر، اینٹی شپ، اور اینٹی ایئر پلیٹ فارم ہے، جس میں جدید خود حفاظتی اور ٹرمینل ڈیفنس سسٹمز نصب ہیں، یہ ایک ہی وقت میں متعدد بحری آپریشنز اور بغیر پائلٹ فضائی مشن انجام دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

مارچ 2024 میں، یرمُوک نے ایک ریسکیو آپریشن میں حصہ لیا تھا، جب 8 ایرانی ماہی گیروں کو لے جانے والی ایک کشتی میں آگ لگ گئی تھی۔

جولائی 2024 میں، یہ جہاز بحرِ ہند میں بھی تعینات کیا گیا تھا، جہاں اس کے ساتھ ایک ہیلی کاپٹر بھی موجود تھا، تاکہ پاکستانی بندرگاہوں کی جانب آنے اور جانے والے تجارتی جہازوں کی حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنایا جا سکے۔

Comments are closed.