پاکستان 2023 میں سب سے زیادہ ہجرت کرنے والا ملک، نوجوانوں کا مستقبل غیر یقینی، یو این رپورٹ

پاکستان 2023 میں سب سے زیادہ ہجرت کرنے والا ملک، نوجوانوں کا مستقبل غیر یقینی، یو این رپورٹ

اسلام آباد

شمشاد مانگٹ

پاکستان 2023 میں دنیا کے سب سے زیادہ بیرون ملک جانے والے افراد کا اعزاز حاصل کرنے والا ملک بن گیا، جہاں تقریباً 16 لاکھ پاکستانیوں نے اپنا وطن چھوڑا۔ یہ تعداد بھارت (9.79 لاکھ) اور چین (5.68 لاکھ) سے بھی کہیں زیادہ ہے، حالانکہ ان دونوں ممالک کی آبادی پاکستان سے کئی گنا زیادہ ہے۔ یہ صرف اعدادوشمار کا فرق نہیں، بلکہ اس بات کی علامت ہے کہ پاکستان ایک سنگین سیاسی اور معاشی بحران کا شکار ہے۔

یو این ورلڈ پاپولیشن پروسپیکٹس 2024 کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان کی بڑھتی ہوئی ہجرت نہ صرف ایک معاشی چیلنج ہے بلکہ یہ ملک کی داخلی سیاست، سماجی بحران اور سیاسی استحکام کی کمی کو بھی ظاہر کرتی ہے۔

عمران خان کی برطرفی کے بعد پیدا ہونے والے سیاسی انتشار، ریاستی جبر، اور معاشی بدحالی نے ملک کی نوجوان نسل کو شدید مایوسی کا شکار کر دیا ہے۔ وہ نوجوان جو کبھی تبدیلی کی امیدوں کے ساتھ کھڑے تھے، آج اپنے مستقبل کے حوالے سے بے یقینی کا شکار ہیں اور یہ سوال کرنے پر مجبور ہیں کہ کیا اس ملک میں انصاف، میرٹ، اور عزتِ نفس باقی ہے؟

پاکستان میں بڑھتی ہوئی ہجرت کی ایک اہم وجہ ملک کے داخلی مسائل ہیں۔ سیاسی عدم استحکام، معاشی مشکلات، اور معاشرتی تضادات نے نوجوانوں کو نہ صرف مایوسی میں مبتلا کیا ہے بلکہ انہیں اپنے خوابوں کی تکمیل کے لیے بیرون ملک تلاش کرنے پر مجبور کیا ہے۔ یہ صرف ایک اقتصادی مسئلہ نہیں، بلکہ اس بات کا بھی غماز ہے کہ قوم کے بہترین دماغ، صلاحیتیں اور امیدیں اپنی زمین کو چھوڑ کر دوسروں کے ممالک میں جا رہی ہیں۔

پاکستان میں بے روزگاری اور تعلیم کے میدان میں بھی صورتحال تسلی بخش نہیں، جس نے بہت سے نوجوانوں کو سوچنے پر مجبور کر دیا ہے کہ اگر انہیں بہتر مواقع ملیں گے تو وہ اپنی محنت اور خوابوں کو کہاں تک لے جا سکتے ہیں۔ اب یہ محض ایک اقتصادی ہجرت نہیں رہی، بلکہ ایک نسل کی امیدوں کا ترک کرنے کی کہانی بن چکی ہے۔

یو این رپورٹ کے مطابق، جب تک داخلی سیاست اور معاشی مسائل حل نہیں ہوتے، تب تک پاکستان میں ہجرت کا یہ رجحان بڑھتا رہے گا۔ عالمی سطح پر تیزی سے بدلتے حالات کے تناظر میں، پاکستان کو اپنی نوجوان نسل کو اپنے وطن میں بہتر زندگی دینے کے لیے سنجیدہ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

اگرچہ بیرون ملک جانے والے افراد کا ایک بڑا حصہ بہتر روزگار کے لیے سفر کرتا ہے، لیکن یہ حقیقت کہ پاکستان کے نوجوان اپنی صلاحیتوں کو وطن میں نہیں آزما پا رہے، ایک سنگین سوال اٹھاتا ہے کہ ہمارے ملک میں ان کی صلاحیتوں اور محنت کا کتنا قدر کیا جا رہا ہے۔ یہ صورت حال ایک بڑی سیاسی، سماجی، اور ثقافتی تبدیلی کی ضرورت کا عندیہ دیتی ہے تاکہ پاکستان کی نوجوان نسل کو یہاں بہتر مواقع اور تحفظ فراہم کیا جا سکے۔

اس بدلتی ہوئی صورتحال میں، سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آیا پاکستان اپنے نوجوانوں کو واپس اپنے وطن میں ایک روشن مستقبل دینے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے گا یا پھر یہ رجحان مزید بڑھتا جائے گا؟

Comments are closed.