اسلام آباد ( زورآور نیوز) عام انتخابات ملتوی کرنے کیلئے الیکشن کمیشن میں درخواستوں کے ڈھیر لگ گئے۔الیکشن کمیشن کو عام انتخابات ملتوی کرنے کیلئے 17 درخواستیں موصول ہوگئیں، الیکشن کمیشن نے درخواستیں سننے کا فیصلہ کرلیا، آئندہ عام انتخابات ملتوی کرنے کی درخواستیں 6 دسمبر کو سنے جانے کا امکان ہے۔چند روز قبل انتخابات میں التواء سے متعلق درخواست کوہلو کی شہری شاکر خان کی جانب سے دائر کی گئی۔درخواست ایڈوکیٹ عزیزالدین کاکاخیل نے دائر کی ۔ درخواست کے متن میں کہا گیا کہ کوہلو میں امن وامان کی صورتحال ایف سی دیکھ رہی تھی جوکہ اب باڈرز پر چلی گئی۔ فروری2023کے بلدیاتی انتخابات میں بھی دہشتگری کے باعث انتخاب ملتوی کرنا پڑا، ایف سی بلڈنگ میں دہشت گرد داخل ہوئے اور حملے کی ویڈیوز بناتے رہےہیں ۔تحصیل کھان میں دہشت گردوں انتخابی عمل سے روکنے کے لئے پمفلٹ تقسیم کئےتھے،متن میں مزید کہا گیا کہ فروری میں بیشتر اضلاع اور ڈویژنز شدید برفباری کی لپیٹ میں ہوں گے۔ ووٹرز کو یکسان مواقع فراہم کرنا چیف الیکشن کمشنرکی ذمہ داری ہے۔ سکیورٹی اور موسمیاتی حالات کے مطابق عام انتخابات کسی بھی موزوں وقت تک کےلئے ملتوی کردئیے جائیں۔اس سے قبل الیکشن کمیشن میں ایڈوکیٹ فاطمہ نذر کی جانب سے درخواست جمع کروائی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ملک میں عام انتخابات ملتوی کیے جائیں کیوں کہ عام انتخابات کی تاریخ دئیے جانے کے بعد سے بلوچستان میں سیکورٹی صورتحال نازک ہے اور موجودہ صورتحال میں مطلوبہ ٹرن آوٹ ملنا ممکن نہیں ہے۔درخواست کا متن ہے کہ مکران ڈویژن میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے، دیہاڑی دار مزدوروں کے قتل، ٹارگٹ کلنگ، آئی ای ڈی بلاسٹ اور خودکش حملوں کی لہر بڑھی ہے، کیچ اور گوادر میں گزشتہ تین ماہ کے دوران 61 دہش گردی کے واقعات میں 32 زندگیوں کے چراغ گل ہوئے، بلوچستان میں بیشتر آبادی کو آمدرافت میں بھی مسائل کا سامنا ہے۔
Comments are closed.