سرحدوں کی محافظ عظیم سپاہ

( عباس ملک)

Abbas Malik

(وارث وطن) میں اکثر اپنے مضامین ،و کالموں میں اپنے ملک کی سیاسی پارٹیوں سے ہمیشہ یہ درخواست کرتا رہتا ہوں کہ خدارا اپنی فوج کو سیاست میں نا گھسیٹیں اور نہ ہی بے بنیاد کردار کشی کیا کریں یہ ملک یہ فوج اپ کی ہے میری ہے ہم سب کی ہے یہ ملک ہے یہ فوج ہے تو ہم ہیں اپ بھی جانتے ہیں میں بھی جانتا ہوں سب جانتے ہیں کہ یہ سیاسی پارٹیاں ہمیشہ خلیج پیدا کرنے کی کوشش کرتی ہیں ایسی سازشیں نہ پہلے کبھی کامیاب ہوئیں اور نہ انشاءاللہ اب کامیاب ہوں گی لہذاخدارا ہوش کے ناخن لیں پاکستان کے عوام اپنی فوج کے ساتھ تھے اپنی فوج کے ساتھ ہیں اور اپنی فوج کے ساتھ رہیں گے انشاءاللہ پاکستان کے حالیہ سیاسی مد و جزر کے ماحول کو دشمن نے ایک موقع کے طور پر استعمال کرتے ہوئےمختلف قسم کے پروپیگنڈے کیئے ۔اسی وجہ سے پاکستان میں سیاسی بنیادوں پر نفرت اور عداوت پھیلی ہے ۔ اور اج بھی سیاسی جماعتوں سے وابستگان ایک دوسرے کے خلاف سخت پوزیشن لیے ہوئے ہیں بطور محب وطن پاکستانی ہم سب کی ذمہ داری بنتی ہے کہ اس طرح کے کسی بھی پروپیگنڈے کا شکار نہ ہوں بلکہ اس حوالے سے اگر کوئی مثبت کردار ادا کر سکیں تو اس میں بخل کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے۔ جذبات جب اس طرح عروج پر ہوں تو پھر اکثر دلوں سے خوف خدا اور اخلاقی اقدار کی پاسداری کا احساس نکل جاتا ہے۔ لوگ اپنا غصہ نکاتے اور جذبات میں خدا کی مقررہ حد کو پامال کر دیتے ہیں ۔۔۔۔پاک فوج نے ہمیشہ اپنی قوم کا ساتھ دیا پاک فوج ملک کا سب سے بڑا ادارہ ہے اس میں پورے ملک کے کونے کونے سے لوگ بھرتی ہوتے ہیں اور پھر ایک خاندان کی طرح گزر بسر کرتے ہیں یہ لوگ رنگ نسل سے ازاد فرقہ واریت سے ماورا اور ہر طرح کے بغض و کینہ سے پاک ہوتے ہیں ۔

امن و امان کی صورتحال پر کبھی بھی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا اس لیے صورتحال پر لگاتار نظر رکھی جاتی ہے ۔تھوڑا غور کریں رداالفساد یا ضرب عضب تھوڑا سا اپپنے زہن پہ زور دیں کہ ان قربانیوں کے نتیجے میں دشت گردوں کی کمر ٹوٹ چکی ہے ۔۔فوج اپنی طاقت عوام سے لیتی ہے عوام اور فوج کے درمیان یگانگت الفت اور بھرپور حمایت کی کیفیت ہی وہ اہم ترین کڑی ہے ملکی استحکام کا ذریعہ بنتی ہے اس لیے جدید جنگی تکنیک میں دشمن قوتوں کا سب سے بڑا حربہ یہی ہے کہ فوج اور عوام کے درمیان محبت کا وہ رشتہ کمزور کر دیں جو دفاع وطن کے لیے سر بکف ہر فوجی ہر پائلٹ کو یہ اعتماد دیتا ہے کہ اس کی پشت پر پوری قوم کی حمایت محبت اور دعاؤں کی وہ طاقت ہے جو اسے کمزور نہیں ہونے دیتی ۔دشمن قوتیں جھوٹی خبریں پھیلا کر قیاس ارائیوں کا سیلاب لا کر اور دیگر طریقوں سے قوم اور فوج کے درمیان دوری پیدا کرنے کی کوشش کرتی ہیں لیکن عوام اور فوج ایک ہیں عوام اپنی فوج کے خلاف کبھی بھی کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دے گی ہمیں اپنی فوج پر فخر ہے ۔۔۔،،فوج ایک قوم کا اثاثہ ہوتی ہے اگر اج پاک فوج نہ ہوتی تو ملک پاکستان کی حالت عراق شام لبنان لیبیا اور برما سے بھی بری ہوتی جس طرح ہر فرد ہے ملت کے مقدر کا ستارہ۔ اسی طرح میری نظر میں پاک فوج سے تعلق رکھنے والا ہر فرد خواہ سپاہی ہو یا جنرل۔ اسمان شجاعت کا ایک درخشندہ ستارہ ہے جس کے سینے پر کسی نہ کسی قربانی کا تمغہ سجا ہوا ہے۔ سوشل میڈیا پر ایسی ایسی بغیر تحقیق افواہیں گردش کرتی ہیں جو میری طرح اور بھی مختلف لوگوں کی دل ازاری کا باعث بن رہی ہوتی ہیں۔۔ ازادی و تحریر و تقریر اس بات کی متقاضی ہے کہ جذبات سے کھلواڑ نہ کیا جائے بغیر تحقیق بات کو اگے بیان کرنا اپ کو پراپیگنڈے جیسے منفی کام میں شامل کر دیتا ہے دیر بدیر لوگ پالیسیوں سے بے خبر ہو جاتے ہیں اور پھر اپنے کمزور علم کی بنا پر مشکوک بات کو حق سمجھنا شروع کر دیتے ہیں عوام الناس سے بھی التماس ہے کہ صورتحال کا بغور جائزہ لیں اور کسی الزام تراشی پر کان نہ دھریں۔

pakistan soldiers killed

ہر باشعور محب وطن پاکستانی کی ذمہ داری ہے کہ وہ تمام تر حالات سے بالاتر ہو کر پاک فوج کے خلاف پروپیگنڈا کا جواب دینے کی ذمہ داری کا احساس کرے یا کم از کم کسی پروپیگنڈے اور جھوٹ کا شکار نہ ہو یہ بھی قومی ذمہ داری ہے جس کا جن افراد کو ادراک ہے وہ اس حوالے سے اپنا کردار ادا کریں اور جن کو ادراک نہیں ان کو باور کرانے کی سعی کی جائے پاک فوج اپنی ذمہ داریوں کا ادراک رکھتی ہے اور ہر حال میں اندرونی بیرونی خطرات سے ملک کو بچاتے ہوئے اس کی سالمیت اور خود مختاری کی حفاظت کرتی رہے گی انشاءاللہ ۔۔۔۔۔ سیاست دان ہمیشہ سادہ لوح عوام کو وعدوں اور نعروں سے بے وقوف بناتے ہیں اور جب اپنے وعدے پورے کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو اداروں کو بالخصوص پاک فوج پر کیجر اچھالتے ہیں اور سیاسی معاملات میں مداخلت کا الزام لگاتے ہیں عوام کو بھی چاہیے کہ ایسے لوگوں کا احتساب کریں اور ایسے لوگوں کو منتخب کرنے سے گریز کریں ہر مسئلے کو سیاسی بصیرت سے نپٹانا ہوتا ہے گورننس کی معاونت میں پاک فوج کے مثبت کردار کو کبھی کمزور نہیں کیا جا سکتا پاک فوج حالات کو مستحکم کرنے میں اپنا کردار ادا کرتی ہے اس لیے فوج کے کردار پر تنقید کی بجائے ریاست کے لیے ان کی قربانیوں کا اعتراف کرنا چاہیے اور اداروں کو مضبوط اور مستحکم بنانا چاہیے کبھی کمزور نہیں کرنا چاہیے ۔پاک فوج اپنے وطن کے دفاع کے فرائض میں مصروف ہے عوام کو سمجھنا ہوگا کہ فوج. صرف حکومت کی مدد کرتی ہے جہاں وہ فوج سے مدد لیتی ہے اور یہ ایک مثبت علامت ہے پاکستان میں سیاسی جماعتوں کو عوامی حمایت حاصل کرنے کے لیے کسی بھی ادارے کے خلاف بیان بازی نہیں کرنی چاہیے۔عوام سے بھی گزارش ہے غیر ضروری تنقید سے پرہیز کریں ہمیں پاکستان کی حفاظت کے لیے اپنی فوج کی خدمات کو تسلیم کرنا چاہیے فوج بغیر کسی ذاتی اور سیاسی مفادات کے اس قوم کے دفاع کے لیے پرعزم ہے پاک فوج ملک کی ترقی میں ہمہ وقت کوشاں ہیں اور جب بھی ملک و قوم کو ضرورت ہوگی عوام کی خدمت کے لیے حاضر رہے گی پاکستان ارمی ایک مضبوط زنجیر کی مانند ہے اس عظیم فوج کا ہر افسر اور جوان اس مضبوط زنجیر کے کڑوں کی نسبت ہے دنیا کی کوئی طاقت اس تعلق کو کمزور نہیں کر سکتی قائد اعظم نے اپنی قوم کو ترقی کے تین راز بتائے تھے ایمان اتحاد اور تنظیم ایمان اتحاد اور ڈسپلن کی ایک بہترین مثال ہماری پاک فوج کا ادارہ ہے جہاں جہاں رنگ و نسل زبان کسی چیز کی کوئی تفریق نہیں جس کا ڈسپلن مثالی ہے بجا طور پر پاکستان کا یہ واحد ادارہ ہے جس پر پوری قوم فخر کرتی ہے پاک فوج دنیا کی طویل ترین جنگ لڑنے والی فوج ہے جس کی قربانیوں اور کامیابیوں کی ایک لمبی تاریخ ہے کوئی دن پاک فوج کی قربانیوں سے خالی نہیں جاتا پاکستانی قوم اور اس کی افواج عزم اور جان فشانی کی علامت ہیں ان کی قربانیاں اور کامیابیاں اظہر من الشمس ہیں ۔اب پاکستان اپنی کارکردگی کی بدولت اس مقام پر کھڑا ہے جہاں پورے اعتماد کے ساتھ اپنا موقف واضح کرنے کا حوصلہ رکھتا ہے اج پاکستان کا شمار باوقار اور مضبوط اقوام میں ہوتا ہے جس کے لیے پاکستانی قوم اور اس کی افواج کی بے مثال کارکردگی کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے ہماری عزت وقار اور عظمت پاکستان ہی کے دم سے ہے پاکستان ہے تو ہم ہیں پاک فوج زندہ باد پاکستان پائندہ باد

Comments are closed.