ٹرمپ کا غزہ امن منصوبہ یکطرفہ اور ناقابل عمل ہے ، خواجہ سعد رفیق

خواجہ سعد رفیق نے ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے کو یکطرفہ اور ناقابل عمل قرار دے دیا

اقوامِ متحدہ کے ذریعے جامع امن عمل کی تجویز

لاہور

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مجوزہ غزہ امن منصوبے کو یکطرفہ، ناقابل عمل اور حماس کو اسرائیلی افواج کے سامنے ہتھیار ڈالنے پر مجبور کرنے والا قرار دے دیا۔ خواجہ سعد نے ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر اپنے پیغام میں کہا کہ یہ منصوبہ صہیونی دستوں کے وحشیانہ حملوں کو روکنے کا کوئی جامع طریقہ کار نہیں رکھتا ہے۔

انہوں نے تجویز دی کہ اس منصوبے کو قابل عمل بنانے کے لیے مسلم اور یورپی حکومتوں کو بنیادی تبدیلیاں پیش کرنی چاہئیں اور امن معاہدے کی تشکیل و نفاذ کے لیے امریکا کی قیادت کے بجائے اقوامِ متحدہ کو مرکزی پلیٹ فارم بنایا جائے۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ جنگ بندی بلا شرط ہونی چاہیے، دونوں جانب کے تمام قیدی رہا کیے جائیں اور اسرائیلی فوج کو مکمل طور پر غزہ سے نکالا جائے۔

انہوں نے یہ بھی تجویز دی کہ اسرائیل اور حماس ایک دوسرے پر فوراََ حملے بند کریں اور غزہ اور اسرائیل کے درمیان قائم بفر زون میں اقوامِ متحدہ کے امن دستے تعینات کیے جائیں، جن میں مسلم ممالک کی فوجی شمولیت ہو سکتی ہے۔ خواجہ سعد رفیق کا مطالبہ تھا کہ غزہ کی تعمیرِ نو کے اخراجات اقوامِ متحدہ کے ذریعے اسرائیل سے بطور ذمہ داری وصول کیے جائیں اور اسرائیل کو کسی بھی قسم کے جارحانہ اقدام سے روکا جائے۔

مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما نے زور دیا کہ مستقل امن اور آزاد، خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے غیر جانبدار ثالثوں کی موجودگی میں فریقین کے درمیان جامع مذاکرات کیے جائیں۔ خواجہ سعد رفیق نے خبردار کیا کہ اگر مسلم حکمران اکٹھے ہو کر فلسطینیوں کے لیے انصاف فراہم نہ کر سکے تو غزہ مزید تباہی کا شکار ہو سکتا ہے اور اس کا حساب قیامت میں ہوگا۔

خواجہ سعد رفیق کے بیانات ایسے وقتی منظرنامے میں آئے ہیں جب بین الاقوامی سطح پر امریکی امن تجاویز پر تنازع اور مختلف فریقین کی جانب سے ردِ عمل جاری ہے۔ ان کی جانب سے پیش کی گئی تجاویز میں اقوامِ متحدہ کو مرکزی کردار دینے اور بین الاقوامی نگرانی میں معاہدے کو نافذ کرنے کی تجویز پر مستقبل میں سفارتی اور سیاسی حلقوں میں بحث متوقع ہے۔

حالیہ دنوں میں خطے میں تیزی سے بدلتی ہوئی صورتِ حال اور بین الاقوامی کوششوں کے پس منظر میں پاکستان کے اندر مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے بھی امن منصوبوں پر ردِ عمل سامنے آ رہے ہیں۔ خواجہ سعد رفیق کی تجاویز کا مقصد مبینہ یکطرفہ منصوبوں کو جامع، بین الاقوامی اور جمہوری بنیادوں پر ازسرِ نو تشکیل دینا ہے تاکہ فلسطینی عوام کے حقوق اور سلامتی کا مکمل تحفظ ممکن ہو سکے۔

Comments are closed.