عالمی حفاظتی ٹیکہ جات کا دن ، پاکستان میں ویکسین کو عوامی صحت کے تحفظ کی بنیادی ضمانت قرار

عالمی حفاظتی ٹیکہ جات کا دن ، پاکستان میں ویکسین کو عوامی صحت کے تحفظ کی بنیادی ضمانت قرار

اسلام آباد

شمشاد مانگٹ

عالمی حفاظتی ٹیکہ جات کے دن کے موقع پر پاکستان میں ماہرینِ صحت اور متعلقہ اداروں نے ویکسین کے کردار کو عوامی صحت کے تحفظ اور بیماریوں سے بچاؤ کے لیے انتہائی اہم قرار دیا ہے۔

فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف امیونائزیشن (ایف ڈی آئی) نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ توسیعی پروگرام برائے حفاظتی ٹیکہ جات (ای پی آئی) کے ذریعے معمول کی ویکسین ہر بچے تک پہنچانے کے لیے مربوط کوششیں جاری ہیں، خصوصاً ان علاقوں میں جہاں صحت کی سہولیات محدود ہیں۔

حکام کے مطابق، بنیادی امیونائزیشن پاکستان کو ایک صحت مند معاشرہ بنانے کی بنیاد ہے، جو ہر سال لاکھوں جانیں قابلِ تدارک امراض سے بچاتی ہے۔

رواں سال پاکستان نے ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے ایچ پی وی ویکسینیشن مہم کامیابی سے مکمل کی، جس کے ذریعے ملک بھر میں ہزاروں نوعمر لڑکیوں کو سرویکل کینسر سے بچاؤ کی ویکسین لگائی گئی۔
یہ مہم گاوی (جی اے وی آئی)، فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف امیونائزیشن اور سول سوسائٹی تنظیموں کے اشتراک سے چلائی گئی، جسے ماہرین نے “خواتین کی صحت کے تحفظ میں تاریخی پیش رفت” قرار دیا ہے۔

تاہم رپورٹ کے مطابق بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے دورافتادہ علاقوں میں حفاظتی ٹیکہ جات کی فراہمی اب بھی ایک بڑا چیلنج بنی ہوئی ہے۔

بلوچستان میں ڈوپاسی فاؤنڈیشن صوبائی محکمہ صحت کے ساتھ اشتراک میں آگاہی مہمات، لاجسٹک سپورٹ اور مقامی عملے کی تربیت جیسے اقدامات کر رہی ہے، تاکہ حفاظتی ٹیکہ جات کے خلا کو پُر کیا جا سکے اور قومی اہداف کے حصول کو یقینی بنایا جا سکے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ امیونائزیشن ایک اجتماعی ذمہ داری ہے۔ حکومت، شراکت دار ادارے اور کمیونٹیز سب کو مل کر یہ یقینی بنانا ہوگا کہ کوئی بچہ ویکسین سے محروم نہ رہے۔
والدین سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو وقت پر تمام ویکسین لگوائیں، کیونکہ بروقت حفاظتی ٹیکہ جات نہ صرف انفرادی صحت کا تحفظ کرتے ہیں بلکہ ایک مضبوط اور لچکدار قوم کی تشکیل میں مدد دیتے ہیں، جو مستقبل کے صحت عامہ کے خطرات کا بہتر طور پر مقابلہ کر سکتی ہے۔

Comments are closed.