وفاقی وزیر داخلہ کے خصوصی احکامات کی روشنی میں جعلی ادویات میں ملوث عناصر کے خلاف ملک گھیر کریک ڈاؤن کا آغاز کیا گیا
جعلی ادویات میں ملوث ملزمان کے خلاف ایک دن میں 33 چھاپہ مار کاروائیاں کی گئی۔
چھاپوں کے نتیجے میں 24 انکوائریاں اور 5 مقدمات درج کئے گئے۔
جعلی ادویات کی فروخت میں ملوث 21 ملزمان کو بھی گرفتار کیا گیا۔
کوہاٹ زون نے 17, پشاور زون نے 10, بلوچستان زون نے 4 چھاپہ مار کاروائیاں کیں
کوہاٹ زون نے جعلی ادویات میں ملوث ملزمان کے خلاف 14 انکوائریاں اور 3 مقدمے درج کر لئے۔
پشاور زون نے 6، بلوچستان زون نے 4 انکوائریاں درج کیں۔
جعلی ادویات کی فروخت میں ملوث مجموعی طور پر 21 ملزمان کو گرفتار کیا گیا
گزشتہ 2 ہفتوں کے دوران مجموعی طور پر 200 چھاپہ مار کاروائیاں کی گئی
چھاپوں کے نتیجے میں 117 انکوائریاں اور 53 مقدمات درج کئے گئے۔
جبکہ مجموعی طور پر 76 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔
چھاپوں کے دوران بھاری مقدار میں جعلی، ممنوعہ اور غیر رجسٹرڈ ادویات برآمد کی گئی۔
ملزمان سے برآمد کی گئی ادویات کی مالیت کروڑوں روپے ہے۔
مذکورہ ادویات کو ڈریپ حکام کے حوالے کر دیا گیا۔
چھاپوں کے دوران متعدد دکانوں کو سیل کیا گیا۔
ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے احمد اسحاق جہانگیر نے چھاپہ مار کاروائیاں تیز کرنے کی ہدایت دی۔
جعلی ادویات کی فروخت میں ملوث منظم گینگ کو بے نقاب کیا جائے۔ ڈی جی ایف آئی اے
ملزمان کے خلاف کاروائیاں انٹیلیجنس بنیادوں پر یقینی بنائی جائیں۔ ڈی جی ایف آئی اے
انکوائریوں کو جلد مکمل کر کے عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔ ڈی جی ایف آئی اے
ملزمان کی گرفتاری کے لئے تمام تر وسائل کو بروئے کار لایا جائے۔ ڈی جی ایف آئی اے
کسی شخص کو معصوم لوگوں کی زندگیوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں۔ ڈی جی ایف آئی اے
ترجمان ایف آئی اے
Comments are closed.