پٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکس میں مزید اضافہ کرنے کی تیاریاں

پٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکس میں مزید اضافہ کرنے کی تیاریاں

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے حکومت کو پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کی شرح 90 روپے تک بڑھانے کی اجازت دے دی

اسلام آباد

شمشاد مانگٹ

پٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکس میں مزید اضافہ کرنے کی تیاریاں، حکومت کو پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کی شرح 90 روپے تک بڑھانے کی اجازت دے دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق مہنگائی 60 سال کی کم ترین سطح پر آ جانے کی دعویدار حکومت نے عوام پر نئے مالی سال کے آغاز پر نیا پٹرول بم گرانے کی تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔

 

اس حوالے سے جمعرات کے روز قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں اہم پیش رفت ہوئی۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں حکومت کو رواں مالی سال پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کی شرح 90 روپے تک بڑھانے کی اجازت مل گئی۔ وزارت خزانہ حکام کا کہنا تھا کہ ضرورت پڑی تو آئندہ مالی سال کے دوران حکومت لیوی کی شرح 90 روپے کر سکتی ہے۔

 

بتایا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے آئندہ مالی سال کے دوران پٹرولیم لیوی کی مد میں 14 سو 68 ارب روپے عوام کی جیبوں سے نکالنے کا ہدف ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں ریکارڈ کمی ہوئی، تاہم پاکستان میں حکومت کی جانب سے عوام کو ریلیف منتقل نہیں کیا گیا۔ حکومت نے 16 جون سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافہ کر دیا، جبکہ یکم جولائی سے پٹرول اور ڈیزل مزید مہنگا ہونے کا امکان ہے۔

Comments are closed.