سابق وزیراعظم کی پالیسی سازی روحانی مشوروں کے رحم و کرم پر تھی، عطا تارڑ

سابق وزیراعظم کی پالیسی سازی روحانی مشوروں کے رحم و کرم پر تھی، عطا تارڑ

اسلام آباد

شمشاد مانگٹ

وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے دی اکانومسٹ کی رپورٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے سیاسی و حکومتی فیصلے ملکی مفاد کی بنیاد پر نہیں بلکہ روحانیت کے لبادے پر بشریٰ بی بی کے احکامات پر ہوا کرتے تھے اور بشریٰ بی بی اکثر سیاسی فیصلوں پر اثر اندز ہوتی تھیں۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کے دوران وفاقی وزیر نے دعویٰ کیا کہ سابق خاتون اول بشریٰ بی بی اکثر سیاسی فیصلوں پر نہ صرف اثر انداز ہوتی تھیں بلکہ ان پر عملدرآمد بھی کرواتی تھیں۔

انہوں نے الزام لگایا کہ بانی پی ٹی آئی کے سیاسی وحکومتی فیصلے ملکی مفاد میں نہیں کرتے تھے بلکہ یہ فیصلے روحانیت کا لبادہ اوڑھے ان کی اہلیہ کرتی تھیں، تمام معاشی اور سیاسی فیصلے بھی بشریٰ بی بی کرتی تھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے وزیراعظم شہبازشریف پر جھوٹا الزام لگایا تھا، بانی پی ٹی آئی نے جھوٹا الزام لگایا کہ شہبازشریف نے 10 ارب ڈالر کی پیشکش کی تھی، عدالت میں پی ٹی آئی کے وکیلوں کو سوالات کے جواب دیے۔

ان کا کہنا تھا کہ وانا کیڈٹ کالج پر حملہ اے پی ایس سے بڑا سانحہ ہوسکتا تھا لیکن وانا میں پاک فوج نے کامیاب آپریشن کرکے 500 سے زائد طلبا کو ریسکیو کیا۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد دھماکے کے بعد پاکستان میں موجود سری لنکن کرکٹ ٹیم کا دورہ جاری رکھنے پر سری لنکن ہائی کمشنر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ کرکٹ ٹیم نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا جب کہ پاکستان ہمیشہ سے امن کا داعی ہے، ہم ہر دہشت گرد کا پیچھا کررہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ملک آئین اور قانون کے تحت چل رہاہے، کسی کی پسند اور ناپسند سے فیصلے نہیں ہوں گے۔

Comments are closed.