قائمہ کمیٹی کا بڑا فیصلہ : کاسمیٹکس تنسیخی بل مؤثر طور پر واپس

قائمہ کمیٹی کا بڑا فیصلہ : کاسمیٹکس تنسیخی بل مؤثر طور پر واپس

اسلام آباد

شمشاد مانگٹ

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے پاکستان جنرل کاسمیٹکس تنسیخی بل 2025 کو واپس لینے کی منظوری دے دی، جس کا مقصد منہ پر لگائی جانے والی کریموں اور دیگر کاسمیٹکس میں موجود ممکنہ مضر صحت اجزا سے عوام کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔

جام عبد الکریم کی زیر صدارت قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا اجلاس وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی کمیٹی روم میں منعقد ہوا، اجلاس میں پاکستان جنرل کاسمیٹکس تنسیخی بل 2025 کا ایجنڈا زیرِ بحث آیا۔

سیکریٹری سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے کمیٹی کو بتایا کہ بل قانون کی شکل اختیار کرچکا ہے، تاہم اس پر عملدرآمد نہیں ہوا۔

وفاقی کابینہ نے فیصلہ کیا کہ یہ بل واپس لیا جائے، یہ بل ممبر قومی اسمبلی آغا رفیع اللہ کی طرف سے پیش کیا گیا تھا۔

ممبر کمیٹی آغا رفیع اللہ نے کہا کہ یہ بل پاکستانی قوم اور قومی اسمبلی کے ساتھ ایک فراڈ ہے، کیونکہ منہ پر لگائی جانے والی کریمیں اور دیگر کاسمیٹکس میں زہریلا مواد موجود ہے جو انسانی جلد کے لیے مضر صحت ہے۔

سیکریٹری سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے وضاحت کی کہ پاکستان میں دو قسم کے کاسمیٹکس استعمال ہوتے ہیں، ایک وہ جو درآمد کیے جاتے ہیں اور دوسرا وہ جو ملک میں مینوفیکچر ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بل کے ختم ہونے کے بعد بھی کاسمیٹکس کا کاروبار جاری رہے گا، قائمہ کمیٹی نے بل واپس لینے کی حمایت کرتے ہوئے اسے واپس لے لیا۔

اجلاس میں ممبر کمیٹی عمار لغاری نے سیمی کنڈیکٹر اور چپس کے حوالے سے تفصیل طلب کی، جس پر کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں متعلقہ حکام سے سیمی کنڈیکٹر پر بریفنگ طلب کرلی۔

اجلاس کے دوران وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نواب خالد مگسی نے اپنی ہی وزارت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا تاثر ایک تھکی ہوئی وزارت کا دیا جاتا ہے اور وفاقی وزیر کوئی تھکا ہوا آدمی لگتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزارت کے ذیلی اداروں کو آج تک کوئی سمت نہیں ملی اور صرف ادارہ پی ایس کیو سی اے ہی کام کر رہا ہے اور کچھ کما کر دے رہا ہے۔

Comments are closed.