سونے کی کان سی ڈی اے کے نئے چیئرمین محمد علی رندھاوا نے سیٹ کا چارج سنبھالتے ہی سب ڈپارٹمنٹس کو چارج کردیا 

نئے چیئر مین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے سب کی دوڑیں لگوا دیں گرمی سردی ہر موسم  خوابوں میں رہنے والے  سوئے ہوئے ڈپارٹمنٹس کی نیندوں کو حرام کر دیا

روڈ ڈپارٹمنٹس ہو انوائرمنٹ ڈپارٹمنٹ ہو انفورسمنٹ ڈپارٹمنٹ BCS ڈپارٹمنٹ ہو سنیٹیشن ڈپارٹمنٹ ان سب کے خوابوں کو چکنا چور کر دیا ان سب کو کام کرنا پڑ گیا

پلاننگ ڈپارٹمنٹ بھی لمبی تان کے سویا ہوا ہے  صرف نوٹسز سے کام نہیں چلے گا کچھ کام بھی کرنا پڑتا ہے ال لیگل سوسائٹیز کا اسلام آباد میں جال بچھا ہوا ہے سوسائٹیز کے نام پر غریبوں کو لوٹا جا رہا ہے سی ڈی اے ایکوائر لینڈ پر قبضے ہو رہے ہیں برساتی نالوں پر سوسائٹیاں بن رہی ہیں پلاننگ ڈپارٹمنٹ کو بھی خوابوں سے جگاناہو گا چارجنگ کے لیئے تیزاب کی ضرورت ہے

انفورسمنٹ ڈپارٹمنٹ کے سات اے ڈی اور ہر اے ڈی کے ساتھ دو یا تین ٹیمیں پورے اسلام آباد میں سرکاری گاڑیوں سمیت انفورسمنٹ کی فوج لاولشکر کے ساتھ روزانہ دورے پر نکلتی ہیں کام کرتی ہیں اور واپسی گاڑیوں پر غریبوں کی ریڑھیاں اٹھا کر لاتے ہیں آخر کام تو کرتے ہیں کام کرنے کا اپنا طریقہ ہے

جعلی ڈگری ہولڈر بھی سی ڈی اے کی اہم سیٹوں کے مزے لے رہے ہیں چند دن قبل سنیٹیشن میں سپر وائزر بھرتی ڈاگ شوٹر کی ڈیوٹی کرنے والا ترقی کی منازل کو روندتے ہوے تین اہم سیٹوں کے مزے لینے والے سے دو اضافی سیٹیں واپس لے لی گئیں تھیں اور ابھی بھی چیئر مین کے نزدیک ایک اہم سیٹ پر موج کر رہا ہے  بابا جی

جعلی ڈگری الگ کہانی ہے اور ترقی کی منازل کو روندتے قانون کے ساتھ کھلواڑ اور سرکار کے ساتھ فراڈ کرتے ہوے کیسے چیئرمین کے نزدیک خاص سیٹ کو حاصل کیا یہ ایک الگ داستان ہے عنقریب سارے کچے چٹھے کا پوسٹمارٹم ہو گا بابا جی

لینڈ ڈپارٹمنٹ بھی اپنی خاص حصیت رکھتا ہے یہاں بھی بڑے بڑے کارنامے ہوتے ہیں فائلوں کی  جعلی الاٹمنٹس ، جعلی ٹرانسفرز معمولی کام ہے بابا جی

چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے چارج سنمبھالتے ہی زنگ آلود ڈپارٹمنٹس کو چارج کر کے کام پر تو لگا دیا ہے لیکن صحیح چارجنگ کے لیئے ہو سکتا ہے تیزاب کے ٹیوب ویل سے چارجنگ کرنی پڑے __
ایویں تے سونے دی کان نہی اے

Comments are closed.