دنیا کی سب سے بڑی انسٹنٹ میسیجنگ ایپلی کیشن واٹس ایپ کو اینڈرائیڈ اسمارٹ واچز میں متعارف کرادیا، اب تمام اینڈرائیڈ ویئر او ایس 3 اور اس سے جدید آپریٹنگ سسٹم رکھنے والی واچز پر ایپ کو استعمال کیا جا سکے گا۔
ٹیکنالوجی ویب سائٹ ’ٹیک کرنچ‘ کے مطابق واٹس ایپ کی مالک کمپنی ’میٹا‘ کے بانی مارک زکربرگ نے 19 جولائی کو جاری بیان میں بتایا کہ اب میسیجنگ ایپلی کیشن کو اسمارٹ واچز پر بھی استعمال کیا جا سکے گا۔
کمپنی نے چند ماہ قبل اسمارٹ واچز پر واٹس ایپ کی آزمائش شروع کی تھی اور اب اسے عام کردیا گیا۔
اینڈرائیڈ کے او ایس تھری آپریٹنگ سسٹم والی واچز یا اس سے اپڈیٹ ورژن والی واچز کے صارفین اب اسمارٹ واچز یا موبائل کے پلے اسٹور سے واچز کی واٹس ایپ ایپلی کیشن ڈاؤن لوڈ کرکے اسے استعمال کرسکیں گے۔
واچز میں بھی ڈیسک ٹاپ کی طرح واٹس ایپ کو استعمال کرنے کے لیے موبائل نمبر فراہم کرنا پڑے گا اور صارفین کو واچ اور موبائل پر 6 ہندسوں کا کوڈ موصول ہوگا، جسے داخل کرنے کے بعد وہ اپنے اکاؤنٹ پر رسائی حاصل کر سکیں گے۔
فیچر کے تحت اسمارٹ واچز میں انٹرنیٹ ڈیٹا ہونے کی صورت میں صارفین کو اپنے واٹس ایپ موبائل کی ضرورت نہیں پڑے گی، تاہم واچ کے انٹرنیٹ سے کنیکٹ نہ ہونے کی صورت میں انہیں موبائل فون کے قریب رہنا پڑے گا۔
اسمارٹ واچز کے ذریعے صارفین فون کال کرنے سمیت وہ تمام فیچرز استعمال کر سکیں گے جو ڈیسک ٹاپ ورژن کے صارفین استعمال کرتے ہیں۔
اسمارٹ واچز صارفین واٹس ایپ پر وائس میسیج بھی بھیج سکیں گے اور ویڈیوز کو بھی دیکھ سکیں گے۔
البتہ فوری طور پر اسمارٹ واچز کے ذریعے صارفین واٹس ایپ اسٹیٹس اپڈیٹ نہیں کرسکیں گے۔
واٹس ایپ کی ایپلی کیشن کو اسمارٹ واچز کے لیے پیش کیے جانے کے بعد خیال کیا جا رہا ہے کہ اب اسمارٹ واچز بنانے والی کمپنیاں میسیجنگ ایپلی کیشن کو اپنا حصہ بنائیں گی اور بائی ڈیفالٹ ایپ کو واچز میں دیا جائے گا۔
دنیا بھر کے کروڑوں صارفین واٹس ایپ کو اسمارٹ واچز کے لیے پیش کیے جانے کا مطالبہ کرتے رہے ہیں اور اب تمام صارفین کا مطالبہ پورا کردیا گیا۔
واٹس ایپ کے متحرک صارفین کی مجموعی تعداد سوا دو ارب تک ہے، تاہم اسمارٹ واچز پر اتنے صارفین نہیں ہوں گے، کیوں کہ اسمارٹ واچز محدود افراد استعمال کرتے ہیں۔
گوگل، سام سنگ، ایپل، ہواوے اور شیاؤمی سمیت تقریبا تمام موبائلز بنانے والی اور انٹرنیٹ ٹیکنالوجی کمپنیاں اسمارٹ واچز تیار کرتی ہیں۔
Comments are closed.