غریب عوام پر مزید بوجھ ڈال دیا گیا، نیپرا نے بجلی کی قیمت میں ابتدائی طور پر 5 روپے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی، حتمی فیصلہ بعد میں جاری ہوگا۔ اضافہ ماہ فروری کے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں مانگا گیا ہے۔ صارفین پر 40 ارب کا اضافی بوجھ پڑے گا۔
چئیر مین وسیم مختار کی زیر صدارت نیپرا حکام نے سماعت کی۔
سی پی پی اے حکام نے بتایا کہ تین ارب سے زائد بقایا جات ایڈجسٹمنٹ
کی مد میں مانگے گئے ہیں،اس ماہ فروری کیلئے اضافہ 4 روپے 99 پیسے
فی یونٹ مانگا گیا، ممبر نیپرا نے کہا کہ سی پی پی اے اور وزارت دونوں
نیپرا کی بات نہیں سن رہے،خود تسلیم کر چکے ہیں کہ پیداوار 12 فیصد
تک کم ہوئی،مقامی کوئلہ استعمال نہ کرنے کی وجہ سے کیسپٹی پیمنٹس بڑھیں،
گڈو پاور پلانٹ کو اوپن سائیکل پر چلا کر بوجھ ڈالا گیا،صارفین پر کمرشل
بیسڈ لوڈشیڈنگ لفٹ کر کے بوجھ کم کیا جا سکتا تھا،غریب ملک نہیں ہیں
ہماری مینجمنٹ غریب ہے۔
دورن سماعت این ٹی ڈی سی حکام نے کہا کہ آبادی بڑھ رہی ہے بجلی کی
طلب کم ہو رہی ہے، آر ایل این جی سے چلنے والے پلانٹس اب بجلی مہنگی
پیدا کر رہے ہیں۔ ممبر نیپرا نے کہا کہ جو اضافہ مانگا گیا اس کے کمپوننٹس
کے نمبر دئیے جائیں۔ نیپرا حکام نے ایک ماہ کیلئے بجلی 5 روپے فی یونٹ
مہنگی کرنے کی سماعت مکمل کرتے ہوئے ابتدائی منظوری دے دی،
حتمی فیصلہ بعد میں جاری کرے گی۔
دوسری جانب نیپرا نے این ٹی ڈی سی ،سی پی پی سے متعلق انکوائری
پانچ سے سات روز میں مکمل کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ
انکوائری رپورٹ پر نیپرا عید کے بعد فیصلہ دے گی
Comments are closed.