اسلام آباد(زور آور نیوز )بہاولپور اسلامیہ یونیورسٹی ویڈیو اسکینڈل کے حوالے سے اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ ویڈیو اسکینڈل کی تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی ہے۔ درخواست ایڈوکیٹ ذوالفقار بھٹہ نے دائر کی جس میں درخواست میں وفاق،پنجاب حکومت اور ایف آئی اے سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ مبینہ ویڈیوز کو پبلک کرنے سے روکا جائے، سپریم کورٹ کی اجازت کے بغیر آئی جی پنجاب سمیت کسی تحقیقاتی افسر کا تبادلہ نہ کیا جائے، پنجاب حکومت کے تشکیل کردہ جوڈیشل کمیشن کو پولیس تحقیقات تک کام سے روکا جائے ۔درخواست میں کہا گیا کہ پولیس اور ایف آئی اے کو 15 روز میں تحقیقات مکمل کرنے کا حکم دیا جائے۔عدالتی اجازت کے بغیر واقعہ سے متعلق تفصیلات کسی سیاسی شخصیت کو فراہم نہ کی جائیں۔درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ مبینہ ویڈیو کلپس غیر متعلقہ افراد پبلک کر رہے ہیں، مبینہ ویڈیوز شیئر کرنے سے روکا جائے تاکہ طلبا کو بلیک میل نہ کیا جا سکے ۔ طلبا کی غیر اخلاقی مبینہ ویڈیوز شیئر کرنے سے ان کی جان کو خطرہ ہوسکتا ہے۔سیاسی افراد کی مداخلت کے باعث شفاف تحقیقات ممکن نہیں۔دوسری جانب فاقی وزیر طارق بشیر چیمہ نے کہا ہے کہ میرے بیٹے میں ایسا کوئی عیب ثابت ہو جائے میں خود اسے گھر سے نکال دوں گا، سیاسی مخالفین مجھے اسلامیہ یونیورسٹی کے معاملے میں شامل کر رہے ہیں۔طارق بشیر چیمہ نے اپنے بیٹے ولی داد چیمہ کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اسلامیہ یونیورسٹی کے معاملات پر جوڈیشل کمیشن بنانے کے لیے وزیرِ اعلی کو درخواست دی ہے۔انہوں نے کہا کہ بیٹے کے ساتھ ہر انکوائری کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کو تیار ہوں، یونیورسٹی سے متعلق میرے خلاف کسی کے پاس کوئی ثبوت ہے تو سامنے لائے۔طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ یونیورسٹی کے معاملات کا نوٹس نہ لیا جاتا تو بات اس سے بھی آگے جا سکتی تھی، سیاسی مخالفین نے پگڑی اچھالنے کے لیے ایسا گھنانا کھیل کھیلا ہے، میری پگڑی اچھالنے والوں پر ہتک عزت کا دعوی دائر کیا جا رہا ہے۔
Comments are closed.