لیبیا تارکین وطن کشتی حادثہ، اسمگلرز کے تانے بانے اٹلی میں جا نکلے

 ماہ فروری میں لیبیا سے اٹلی جاتے ہوئے پاکستانی تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے و ہلاکتوں کیس میں وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کی تحقیقات میں ہوشربا انکشافات ہوگئے۔انسانی اسمگلنگ میں ملوث اسمگلرز کے تانے بانے پاکستان سے لیکر لیبیا اور اٹلی میں مقیم نیٹ ورک تک جانکلے ۔

گجرات سے تعلق رکھنے والا سعید عرف سعید سنیارا لیبیا اور اٹلی میں مقیم دو بیٹوں کی ملی بھگت سے انسانی اسمگلنگ کا چھ رکنی نیٹ ورک چلاتا رہا۔

ایف آئی اے نے مرکزی ملزم کی گرفتاری کےبعد بیرون ممالک سے ملزمان کی گرفتاری کے لیے ریڈ نوٹس جاری کرنے کا عمل شروع کرکے مرکزی ملزم سعید عرف سنیارا و گروہ کے خلاف منی لانڈرنگ کے تحت بھی کارروائی کا آغاز کردیا۔

رپورٹ کے مطابق گجرات سے تعلق رکھنے والا سعیدعرف سعید سنیارا نامی انسانی اسمگلرلیبیا اور اٹلی میں مقیم دو بیٹوں کے ساتھ مل کر چھ رکنی انسانی اسمگلنگ کا نیٹ ورک چلانے میں ملوث ہے ۔

سعید عرف سعید سنیارا کے چھ رکنی گروہ میں اسکا لیبیا میں مقیم بیٹا حمزہ سنیارا، اٹلی میں مقیم بیٹا بلال سنیارا، اٹلی میں مقیم گجرات سے تعلق رکھنے والا آفاق صفدر، لیبیا میں مقیم گجرات سے تعلق  رکھنے والا کاشف سنیارا،، لیبیا میں مقیم گجرات سے تعلق رکھنے  والا فرحان علی شامل ہے جبکہ انسانی اسمگلنگ گروہ کے گینگ لیڈر سعید عرف سید سنیارا کے خلاف 12 مختلف مقدمات درج  ہیں ۔

رپورٹ میں بتایاگیا لیبیا کشتی حادثے کےبعد ایف آئی اے گجرات سرکل نے فروری میں لیبیا میں ہونے والے کشتی حادثے جس میں 14 پاکستانی لیبیا سے اٹلی جانے کے دوران باڈر کراس کرتے ہوئے جان بحق ہوئے ان کے لواحقین سے حاصل ہونے والی معلومات اور تحقیقات کے بعد سعید عرف سعید سنیارا کو گرفتار کیا جو اب جوڈیشل کسٹڈی  میں ہے۔

تفتیش میں انکشافات سامنے آئے کہ انسانی اسمگلنگ میں ملوث سعید سنیارا  پاکستان سے بیٹھ کر لیبیا اور اٹلی میں مقیم اپنے بیٹوں اور اٹلی میں ہی مقیم آفاق صفدر کی ملی بھگت سے سنگین جرائم میں بھی ملوث ہے۔

ایف آئی اے انسداد انسانی اسمگلنگ سیل نے ملزمان آفاق صفدر وغیرہ کے خلاف قانون کاروائی و گرفتاری کے لیے اٹلی سے مدد مانگی گئی ہے۔ جبکہ ملزمان کو گرفتار کرکے پاکستان منتقل کرنے کے لیے ریڈ نوٹس جاری کرنے کا عمل بھی شروع کردیا گیا ہے۔

اسی طرح مرکزی ملزم سعید عرف سنیارا و گروہ کے خلاف منی لانڈرنگ کی کارروائی کا آغاز بھی کر دیا گیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فروری میں لیبیا سے اٹلی جاتے ہوئے بارڈر کراسنگ کے  دوران کشتی حادثے میں 14 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔۔ایف آئی اے گجرات نے چار ٹیمیں تشکیل دیکر انسانی اسمگلروں کے خلاف مجموعی طور 15 مقدمات درج کیے۔ 10 ملزمان کو گرفتار کیا4 ملزمان ضمانتوں پر ہیں جبکہ 6 اشتہاری  ہیں ۔

5 مقدمات کے چالان عدالت میں جمع کرادیئے گئے5 انسانی اسمگلر/ ایجنٹ بیرون ممالک میں مقیم ہیں جبکہ انسانی اسمگلنگ کے مقدمات میں ملوث ملزمان کے بینک اکاؤنٹس و جائیداد کو سیز کرنے کے لیے خطوط بھی متعلقہ اتھارٹیز کو ارسال کردیئے گئے۔

Comments are closed.