لاہور(سپیشل رپورٹر) سپریم کورٹ کے وکیل عبدالرزاق شر کے قتل کیس میں تحقیقات کے لیے تشکیل کردہ جے آئی ٹی نے چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔عمران خان کو 26 جون کو ذاتی حیثیت میں پیش ہو کر بیان ریکارڈ کرانے کے لیے کوئٹہ طلب کیا گیا۔جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے اس ضمن میں عمران خان کو نوٹس بھیج دیا ہے۔نوٹس لاہور پولیس کے ذریعے عمران خان کو موصول کروایا جائے گا۔نوٹس میں چئیرمین پی ٹی آئی کو تعزیرات پاکستان کی دفعہ 160 کے تحت جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو کر اپنے دفاع میں بیان ریکارڈ کرانے کا کہا گیا۔جب کہ عمران خان نے قتل کے مقدمہ میں نامزدگی سپریم کورٹ میں چیلنج کر دی ہے ۔بلوچستان ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست وکیل لطیف کھوسہ کے ذریعے دائر کی گئی۔درخواست میں ایف آئی ار کو کالعدم کرنے کی استدعا کی گئی۔درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ ٹھوس شواہد کے بغیر سابق وزیراعظم کو مقدمہ میں طلب بھی نہیں کیا جا سکتا۔ سپریم کورٹ کے وکیل عبدالرزاق شر کے قتل کا مقدمہ عمران خان کے خلاف درج کیا گیا۔ مقتول کے بیٹے کی مدعیت میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور دیگر کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ ایف آئی آر میں قتل اور انسداد دہشت گردی ایکٹ سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔پولیس کے مطابق عبدالرزاق شر کے قتل کا مقدمہ شہید جمیل کاکڑ تھانے میں درج کیا گیا۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز کوئٹہ کے ائیر پورٹ روڈ پر وکیل عبدالرزاق کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا تھا،مقتول عمران خان کیخلاف سنگین غداری کیس میں درخواست گزار تھا،آرٹیکل 6 کے تحت سنگین غداری کیس میں کارروائی پر آج سماعت بھی مقرر ہے۔ جبکہ وزیراعظم کے معاون خصوصی عطاء اللہ تارڑ نے سپریم کورٹ کے وکیل کے قتل کا ذمہ دار عمران خان کو قرار دیا تھا۔
Comments are closed.