ڈاکٹر شکیلہ شبیر ہسپتال کی لاپرواہی ، نومولود بچی کی انکیوبیٹر میں ٹانگیں جلا ڈالیں

وفاقی دارالحکومت کے نجی ڈاکڑ شکیلہ شبیر ہسپتال میں پیر کی شام کی بارش سے بجلی کی فلکچوئیشن کے سبب نرسری کا بلب پھٹنے سے انکیوبیٹر میں آگ لگ گئی جس کے نتیجے میں زیر علاج نومولود بچی کی دنوں ٹانگیں جھلس گئیں۔

بچی کے والد کا کہنا ہے اسپتال انتظامیہ نے لاپرواہی چھپانے کیلئے پٹی کر دی اور انفیکشن کا کہہ کر  5  روز بعد بچی لینے آنے کو کہا، ہم نے زبردستی بچی پمز اسپتال میں لے جا کر زیر علاج کروائی ہے۔ 

اسلام آباد کے علاقے ترامڑی کے نجی اسپتال کی نرسری میں پیر کی شام ہونے والی بارش کے دوران بجلی کی فلکچوئیشن کے سبب بلب پھٹ کر انکیوبیٹر پر گرا جس سے پولیتھین شیٹ کو آگ لگ گئی۔

آگ کے سبب نومولود بچی کی دونوں ٹانگیں جھلس گئیں، بچی کے والد سید احسن کہتے ہیں کہ نجی اسپتال کے عملے کی لاپرواہی اور والٹیج زائد ہونے سے ننھی کلی شدید قرب کا شکار ہوئی، اسپتال حکام نے پٹی کر کے انفیکشن کا شکار ہونے کا کہا اور پانچ روز بعد بچی لے کر جانے پر اصرار کیا جس پر زبردستی بچی لےکر اسپتال سے روانہ ہوئے۔

اس حوالے سے پمز اسپتال کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر  رانا عمران نے خصوصی بورڈ تشکیل دے کر بچی کو فوری بہترین علاج کی سہولیات میسر کرنے کی ہدایات کی ہیں، ایک ہفتے تک کم از کم بچی کو انتہائی نگہداشت میں رکھا جاے گا، فی الحال سرجری کیے جانے کا فیصلہ قبل از وقت ہے۔ 

Comments are closed.