ناقابلِ تسخیر پاکستان

ناقابلِ تسخیر پاکستان
لیاقت علی

10 مئی 2025 کو پاکستان نے بھارت کی جارحیت کا بھرپور جواب دے کر دنیا کو واضح پیغام دیا کہ وہ نہ صرف ایٹمی طاقت رکھتا ہے، بلکہ ہر میدان میں جارح دشمنوں کو جواب دینے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔ پاکستان کی فوجی طاقت، خاص طور پر فضائیہ اور ڈیفنس سسٹم، دنیا کی سب سے طاقتور اور نمبر 1 افواج میں شمار ہوتی ہے۔

پاکستان کا دفاعی نظام جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس ہے۔ چین سے حاصل کردہ HQ-9P، HQ-16FE، FD-2000، اور LY-80 جیسے سسٹمز نے پاکستان کی فضائی حدود کو ناقابلِ تسخیر بنا دیا ہے۔ پاکستان کے پاس نہ صرف جدید طیارے ہیں، بلکہ ایسے ماہر اور نڈر پائلٹس بھی ہیں جن کی مہارت کا دنیا اعتراف کرتی ہے۔ یہ وہی پائلٹس ہیں جنہوں نے بھارت کے جدید طیاروں کو بھی 2019 اور اب 2025 میں زمین بوس کیا۔

پاکستان ایئر فورس دنیا کی بہترین ایئر فورس کے طور پر تسلیم کی جا چکی ہے۔ ہمارے پائلٹس کی تربیت اس معیار کی ہے کہ دنیا کا کوئی ملک ان کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔ جنگی مشقوں میں ان کی کارکردگی نہ صرف دشمن کے لیے خطرہ ہے بلکہ دوست ممالک کے لیے بھی حیران کن ہے۔

جوہری صلاحیت میں بھی پاکستان کا کوئی ثانی نہیں۔ مختصر اور درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل دشمن کی کسی بھی حرکت کا فوری اور فیصلہ کن جواب دینے کی اہلیت رکھتے ہیں۔ یہ طاقت پاکستان کے دفاع کی ضمانت ہے اور کسی بھی دشمن کو جارحیت سے باز رکھنے کا مضبوط ذریعہ۔

دوسری جانب مشرق وسطیٰ میں ایک اور منظر بن رہا ہے۔ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا عرب ممالک کا حالیہ دورہ اس خطے میں ایک نیا سیاسی رخ دے رہا ہے۔ متحدہ عرب امارات میں ا±ن کا استقبال جس انداز میں کیا گیا، خاص طور پر خواتین کے روایتی رقص کے ذریعے، وہ اسلامی روایات کے برعکس تھا۔ اسلامی حلقوں میں اس پر شدید ردعمل دیکھنے کو ملا ہے۔

ٹرمپ کو عرب ممالک کی جانب سے دی جانے والی مالی امداد اور معاہدوں کا اصل فائدہ اسرائیل کو پہنچ رہا ہے۔ امریکہ کی پالیسیوں کا محور ہمیشہ اسرائیل رہا ہے، اور اب ایک بار پھر فلسطین پر ہونے والے اسرائیلی حملے اسی حمایت کی واضح علامت ہیں۔ دنیا کے مسلمان دیکھ رہے ہیں کہ فلسطینی عوام پر ظلم کے پہاڑ ٹوٹ رہے ہیں اور عالمی طاقتیں خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں۔

یہ تمام حالات اس بات کا تقاضا کرتے ہیں کہ پاکستان جیسے طاقتور اسلامی ملک کو نہ صرف اپنی جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کرنی ہے بلکہ امت مسلمہ کی قیادت کا کردار بھی ادا کرنا ہوگا۔ پاکستان کا ہر شہری، ہر سپاہی اور ہر لیڈر اس فرض سے بخوبی آگاہ ہے۔

یہ وقت ہے اتحاد، غیرت، اور اقدام کا۔ پاکستان نہ صرف اپنا دفاع کر سکتا ہے، بلکہ اگر وقت آیا تو دشمن کے گھر میں گھس کر بھی جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔ اور یہ بات اب صرف الفاظ نہیں، 10 مئی کو ایک حقیقت بن چکی ہے۔

٭٭٭٭٭٭٭٭

Comments are closed.