پیک آورز میں تاجر سب سے مہنگی بجلی کا خریدار ہے۔خالد چوہدری
دوکانیں بند کرنے سے بجلی بنانے والی کمپنیوں کو آٹھ ارب سالانہ نقصان ہو گا۔اسد عزیز
مفت بجلی کی سپلائی اور چوری کنٹرول کی جائے۔ راجہ زاہد دھنیال- شہزاد عباسی
وزیر اعظم نے سال پہلے سرکاری عمارتوں پر سولر لگانے کے احکامات دیئے تھے۔ الطاف شاہ -اسد عزیز
اسلام آباد ( ) آل پاکستان انجمن تاجران اور ٹریڈرز ایکشن کمیٹی اسلام آباد کے صدر اجمل بلوچ- سیکرٹری و کنونیئر ٹریڈرز کمیٹی آئی سی سی آئی خالد چوہدری ۔بہارہ کہو مرکزی تاجر یونین کے مرکزی صدر راجہ زاہد دھنیال – سپر مارکیٹ کے صدر شہزاد شبیر عباسی .جناح سپر مارکیٹ کےصدراسد عزیز۔ ایف ٹین مرکز کے صدر احمد خان۔جی نائن مرکز کے صدر راجہ جاوید۔جی ٹین مرکز کے صدر عابد عباسی۔ستارہ مارکیٹ کے صدر سید الطاف حسین شاہ – ای الیون مرکز کےصدر زائر عباسی۔ جی الیون مرکز کےصدر آفتاب گجر ۔ آئی نائن مرکز کے صدر صفدر عباسی۔ پی ڈبلیوڈی مرکزکے صدر چوہدری ریاست۔ غوری ٹاون مرکز کےصدر شہباز کھوکھر۔ جی ٹین فور آئی اینڈ ٹی کے صدر چوہدری ظفر اقبال -جی 13مرکز کے صدر ریاض خان۔ آبپارہ مارکیٹ کے جنرل سیکرٹری اختر عباسی – میلوڈی مارکیٹ کے صدر اظہر اقبال۔ جی ایٹ مرکز کے صدر راجہ خرم نیاز۔ آئی ایٹ مرکز کے صدر راجہ فیاض گل اور سٹیل مارکیٹ کے صدر عرفان چوہدری نے کہا ہے کہ مختلف اوقات میں اس سے قبل بھی حکومت رات آٹھ بجے دکانیں بند کرانے کی کوشش کر چکی ہے لیکن ہمیشہ ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ھے تاجر شام سات بجے سے رات گئے تک مہنگی
ترین بجلی خرید تے ہیں لیکن کا روبار جلد بند کرنے سے پیک آورز میں بجلی سپلائی کرنے والی کمپنیوں کو تقریباً چھ سو ارب روپے کا نقصان ہوگا۔
بجلی کی بچت کے نام پر معیشت کا پہیہ روکنے سے فائدے کی بجائے حکومت کو عملاً نقصان ہوگا۔ اس لئے تاجر بجلی کی بچت کے نام پر کاروبار قطعی طور پر بند نہیں کریں گے ۔اجمل بلوچ کا کہنا تھا کہ حکومت سرکاری سطح پر ائیرکنڈیشن بند کرنے کے احکامات جاری کرے تمام قسم کی مفت بجلی بند کی جائے بجلی چوری پر قابو پانے کے سخت قسم کے اقدامات کئے جائیں رات بھر جلنے والی سٹریٹ لائٹس اور میٹرو اسٹیشن لائٹس اور پارکوں کی لائٹس بند کی جائیں لیکن تاجروں کو ہر صورت بجلی فراہم کی جائے کیونکہ کہ یہ سب سے زیادہ مہنگی بجلی کے خریدار ہیں۔ اجمل بلوچ کا یہ بھی کہنا تھا کہ تاجر اپنے سورس سے کاروبار جاری رکھ سکتے ہیں۔حکومت اپنے اخراجات میں فوری طور پر کمی کرے۔اجمل بلوچ نے مزید کہا کہ حکومت سالانہ تقریباً آٹھ سو ارب روپےکی بجلی مفت مہیا کرتی ہے یا چوری کر لی جاتی ہے جس کا بوجھ بھی تاجروں اور عوام کو اٹھانا پڑتا ھے ، وزیر اعظم نے پچھلے بجٹ سے پہلے تمام سرکاری عمارتوں پر سولر سسٹم لگانے کا اعلان کیا تھا لیکن ابھی تک عملدرآمد نہ کرایا جا سکا ہے۔حالانکہ وزیراعظم کی سطح پر اگر کوئی اعلان کیا جائے تو اس پر عمل ہوتا ہے لیکن شاید وزیراعظم نے اعلان کر کے منع کردیا ہو۔اجمل بلوچ نے اعلان کیا ہے کہ حکومت تاجروں کے کاروبار بند کرانا چاہتی ہے لیکن کسی صورت تاجرکاروبار بند نہیں کریں گے -حکومت تاجروں کو احتجاج پر مجبور نہ کرے اور افہام و تفہیم سے مسلے کا حل نکالے۔ حکومت ملک میں سیاسی استحکام لانے کے لیے فوری نئے الیکشن کا اعلان کرے ویسے بھی انتخابات کا سال ہے حکومت احتیاط سے کام لے تاجر برادری سے لڑائی سے گریز کرے۔
Comments are closed.