لاہور (زورآور نیوز)جج کی اہلیہ کے گھریلو ملازمہ پر تشدد کے مقدمے میں پولیس نے اقدامِ قتل سمیت مزید دفعات بھی شامل کر دیں۔گھریلو ملازمہ کی میڈیکل رپورٹ آنے کے بعد مقدمے کی دفعات میں اضافہ کر دیا گیا۔تھانہ ہمک میں درج مقدمے میں اقدام قتل کی دفعہ بھی شامل کر دی گئی جب کہ جسم کے بیشتر اعضا کی ہڈیوں کو توڑنے کی دفعات بھی شامل ہیں۔دوسری جانب جج کی اہلیہ کے مبینہ تشدد کا شکار زخمی گھریلو ملازمہ رضوانہ کی طبیعت گذشتہ روز دوبارہ خراب ہوگئی جس پر اسے آکسیجن لگا دی گئی تھی۔ پرنسپل پوسٹ گریجویٹ کالج پروفیسرالفرید ظفر نے بتایا کہ رضوانہ کی صبح 4 بجے اچانک طبیعت بگڑی تھی جس کو دوبارہ آکسیجن لگا دی گئی ۔ پروفیسرالفرید ظفر نے کہا کہ حیران کن بات یہ ہے رضوانہ کی اچانک ہی طبیعت بگڑجاتی ہے جبکہ گزشتہ روز اس کی طبیعت بہت بہتر تھی۔رضوانہ خوشگوار موڈ میں بات کرتی رہی، گھرجانے کی ضد کررہی تھی، میڈیکل بورڈ اس کی طبیعت بگڑنے کا جائزہ لے گا۔کالج پرنسپل کا کہنا تھا کہ نگران وزیرصحت نے بھی رضوانہ کامعائنہ کرکے کچھ ادویات تبدیل کیں، رضوانہ کی طبیعت خراب ہوتی ہے تو دل کی دھڑکن تیز ہوجاتی ہے۔ جب کہ میڈیکل بورڈ نے کمسن ملازمہ کو زہر دئیے جانے کا بھی انکشاف کیا ہے۔لاہور کے جنرل اسپتال میں زیر علاج رضوانہ کے لیے اگلے 24 گھنٹے اہم قرار دئیے گئے ہیں۔ڈاکٹرز کے مطابق رضوانہ کی حالت دوبارہ تشویشناک ہو چکی ہے۔پروفیسرالفرید ظفر نے کہا کہ ہارٹ اسپیشلسٹ بھی اب رضوانہ کامعائنہ کرے گا، اس کے پلیٹ لیٹس 12ہزار سے بڑھ کر 24 ہزار ہوگئے ہیں اور جسم میں خون کی شرح 7 ہے۔انہوں نے بتایا کہ خون کا یک دم بڑھانا بھی نقصان پہنچا سکتا ہے، رضوانہ کے جگر کے انفیکشن میں معمولی کمی آئی ہے جبکہ گردوں کا انفیکشن ختم ہوچکا ہے۔
Comments are closed.