خواتین کی پورن ویڈیوز کے بعد یہودیوں نے ڈارک ویب پر انسانی گوشت بیچنا شروع کر دیا

ڈارک ویب میں کینی بال یعنی آدم خوروں کا ایک فورم ہے جہاں کے اراکین ایک دوسرے کو اپنے گھر جسم کے کسی حصے کا گوشت فروخت کرتے ہیں، جیسا کہ پچھلے دنوں وہاں ایک پوسٹ لگی جس کے الفاظ یہ تھے،

” کیا کوئی میری ران کا آدھا پاونڈ گوشت کھانا چاہے گا ؟ صرف پانچ ہزار ڈالرز میں، اسے خود کاٹنے کی اجازت ہو گی ۔”

کینی بلزم ریسٹورنٹ کی ایڈ لگائی گئی اور آن لائن انسانی دماغ کو دنیا کی سب سے مہنگی اور لذیذ ڈش کہہ کر متعارف کروایا گیا اور وہ یہ دعوٰی کرتے ہیں کہ یہ 100% انسانی ہے اسی طرح وہاں لسٹ بھی جاری کی گئی جس میں ان لائن بِٹ کوائین کرینسی کے عوض انسانی آنکھ کان سینے دل پھیپھڑے بازو ران ٹانگ کے ریٹ لگائے گئے. آپ آرڈر کریں سرپرائز بوکس آپ کے گھر بھیج دیا جائے گا .

human body structure

امریکہ میں ایک سٹوڈنٹ مذاق میں آرڈر کر کے سو گیا، صبح اس کو میل آیا کہ باہر اپنا سرپرائز بوکس لے لو ، جب اس نے ڈبہ کھولا تو دیکھ کے گھبرا گیا اک انسانی ہاتھ جو اس نے رات کو آرڈر کیا تھا وہ تازہ خون سے لتھڑا ڈبہ میں موجود تھا، اس نے پولیس کو اطلاع کی بعد ازاں اس سٹوڈنٹ کو گروپ نے مار دیا.

مسلمانوں کے جہاد سے بھاگنے کی وجہ سے دنیا کتنی بھیانک ہو چکی آپ اس بات سے اندازہ لگائیں کہ ڈارک ویب میں اک ویڈیو میں دو لوگوں کو سرِ عام الٹا لٹکا کر چھری سے ذبح کر دیا گیا اور کھال اتار کر اعضاء کو فروخت کرنے کی بولی لگائی ۔ ایک ویب سائٹ جوتے پرس بیلٹ وغیرہ بیچتی ہے اور ان کا یہ دعوی ہے کہ یہ انسانی کھالوں سے بنے ہیں اور یہ کھالیں برما کے مسلمانوں کی لی گئی ہیں استغفراللہ اور عورتوں کے پستان کا گوشت بھی مہنگے داموں فروخت ہوتا رہا ہے. سوچنے کی بات ہے کہ ایسی سوسائٹی کہاں پنپ رہی ہیں. ہاتھی کے دانت کھانے کے اور دکھانے کے اور کے مصداق کیا امریکہ کے اندر ایسی جگہیں ہیں جہاں عام لوگوں کا جانا منع ہے.وہاں وہی لوگ جا سکتے ہیں انہی انسان نما جانوروں کو ممبر بنایا جاتا ہو گاجو اس قسم کی ڈیمانڈ آرڈر اور شوق رکھتے ہیں ان کی مکمل جانچ پڑتال کے بعد ہی ممبر لیا جاتا ہو گا ۔

islam jihad

جادو سی دلچسپی رکھنے والے جادوگر انسانی گوشت کھا کے اپنی شیطانی طاقتوں کو بڑھاتے ہیں گزشتہ عمرانی حکومت میں لاہور کے یتیم خانے کی خبریں اور یتیم خانے کی انچارج کا انٹرویو آپ نے سوشل میڈیا پہ دیکھا سنا ہی ہو گا۔ ان کی مطابق انسانوں کو قربان کرنے سے شیطان خوش ہوتا ہے اور ان کی طاقت میں اضافہ کرتا ہے. ہیلوائن نائیٹس میں ہیومن سیکریفائز کیا جاتا ہے . اور یہ سب جادوگر ہی مناتے ہیں اور ان کے پیروکار صرف ایسا آظہار کرتے ہیں یعنی وہ انسان نما کیک بنا کر نوش کرتے ہیں اور اس طرح رسم پوری کرتے ہیں اور شیطانی طاقتوں کو خوش کرتے ہیں ۔

ڈارک ویب پر کینی بلزم کو فروغ دینے کے لئیے طرح طرح کی ڈرگز بھی بیچی جاتی ہیں جن میں سر فہرست بورا چیرو ہے یہ ڈرگز کے استعمال سے انسان Zombies (آدم خور) بن جاتا اور انسانی گوشت کو کھانے کی طلب تیز تر ہو جاتی ہے. بورا چیرو ڈرگز کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ امریکہ نے خود اس کو لیبارٹری میں تیار کیا ہے، یہ آئیس کے نام سے بیچی جا رہی ہے ۔

لکھنے کو بہت کچھ لکھا جا سکتا ہے۔ ڈارک ویب ورلڈ ایسی گھناونی دنیا ہے آپ اس بارے بزنس انسائیڈر، ریڈٹ، یا مختلف فورمز پر آرٹیکلز بھی پڑھ سکتے ہیں ۔ یہ وہ جگہ ہے جہاں دنیا ایک عجیب شیطانیت میں ڈوبی ہوتی ہے۔ جہاں تک عام انسان آسانی سے نہیں پہنچا جا سکتا اور جرائم کی دنیا سے کنارہ کش انسان اگر پہنچنا چاہیں تو غیر قانونی ہونے کے ساتھ انتہائی خطرناک بھی ہے، یہاں جو لوگ کام کرتے ہیں اُن کے سرورز بھی پرائیویٹ ہوتے ہیں، یہاں پر کسی بھی ریگولر براوزر سے رسائی حاصل نہیں کی جا سکتی، ایک مخصوص براوزر ہے TOR کے ذریعے رسائی حاصل کر سکتے ہیں،

یہاں ادائیگی کے لیے بِٹ کوائن ایک ڈیجیٹل کرنسی متعارف کروائی گئی ہے ۔ اس کی لین دین کا کوئی حساب نہیں کہاں سے آئی کس نے بھیجی اور کون ریسیو کر رہا ہے۔ یہ ویب خفیہ ادارے، مافیا، ہٹ مین ،سیکرٹ سوسائٹیز استعمال کرتی ہیں ۔

یہاں پر، ڈرگز کا، ویپنز کا، کنٹریکٹ کلنگز کا، چائیلڈز پورنو گرافی کا، پرائیویٹ لائیو فائٹس کا، ملکوں کے راز چُرانے اور بیچنے کا کس ملک میں کون سا قانون لاگو کروانا کون سا ختم کروانے کا، انسانی اعضاء بیچنے اور خریدنے کا، لوگوں کے بنک اکاونٹس ہیک کرنے کا کاروبار ہوتا ہے۔

dark web videos

بچوں کا قتل پاکستان میں بھی کروایا گیا، 90ء کی دہائی سے پاکستان سے بچوں کو اغوا کر کے جنسی تشدد کرکے مارا اور ناکارہ باڈیز کو پھینک دیا جاتا رہا۔ ہیومین آرگنز کی اسمگلنگ میں بچوں کے ساتھ جنسی تشدد کی ویڈیوز اور بعد میں اُن کو قتل کرکے اُن کے جسمانی اعضاء بیچے گئے تھے ہمارے سیکورٹی ادارے انٹرنیشنل کریمنل انڈر ورلڈ کیلئے کام کرنے والے جاوید اقبال نامی ایک مجرم کو پکڑنے میں کامیاب ہو گئے تھے جس کو میڈیا کے سامنے بھی لایا گیا تھا، انٹرنیشنل کریمنلز کیلئ کئی ایسے جاوید اقبال کام کرتے ہیں جن کی دنیا بھی ایسی ہی تاریک اور بھیانک ہوتی ہے۔

دو ہزار پندرہ کا ایک بڑا اسکینڈل جس میں دو ہزار چھ سے لیکر دو ہزار پندرہ تک تین سو بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کر کے اُن کی ویڈیوز بنائی گئیں اور اُس سارے معاملے میں کریمنل پولیس اہلکار اور ایم۔ پی۔اے ملک احمد سعید کو ملوث بتایا گیا۔ ہم جس طرح سے ہر کیس کو جہالت اور نفسیاتی پیچیدگیوں کو وجہ بنا کر چُپ ہو جاتے ہیں ایسا نہیں ہے، یہ ایک ملٹی ٹریلین انڈسٹری ہے،
زینب ,فرشتہ. اور بہت سے بچے اور بچیاں کے نام آتے ہیں جو جنسی تشدد کا شکار ہوتیں آئی ہیں اور بعد میں انٹر نیشنل گروپ اپنے مختلف طریقوں سے کیس دبوا لیتے رہے ہیں
پاکستان میں مذہبی کمیونٹی لبرلز کے اور لبرلز اس کو مولویوں پر تھوپ رہے ہوتے ہیں دجالی ہولڈ کیوجہ سے میڈیا مذہبی طبقے کی ایک غلطی کو خوب اچھالتا ہے اور لبرلز کی سو غلطیوں میں سے ایک غلطی کو ہائی لائٹ کر دیتا ہے تا کہ لوگ مذہبی لوگوں سے دور رہیں۔ بھائی لوگ یہ اتنا سادہ کام نہیں ہے یہ کسی محرومی کی وجہ سے یا نفسیاتی پیچیدگیوں کی وجہ سے نہیں ہو رہا یہ شیطانی دھندہ ہے۔ بہت بڑا کاروبار ہے ۔
قیامت خود بتائے گی کہ اس کا انا کیوں ضروری تھا
انٹرنیشنل کریمنلز انسان نما جانور یہ سب باقاعدہ اپنی ڈیمانڈ پر بچے کے ساتھ یا عورت کے ساتھ جنسی تشدد کرواتے اور بولی لگاتے ہیں کہ اس کے ساتھ یہ کرو تو اتنے پیسے لے لو اور وہ کرو تو اتنے پیسے۔ پرائیویٹ فائٹس میں کسی ایک فائٹر کے مرنے تک یہ لوگ بولیاں لگاتے رہتے ہیں ۔

criminal activities

پاکستان میں کچھ عرصہ پہلے ہوم ڈیلیوری برگر میں انسانی انگلی پائی گئی تھی اور فرانزک رپورٹ کا کہہ کر وقتی عوام کو تسلی دے دی گئی تھی مگر بعد میں انٹرنیشنل گینگز نے کیسے معاملہ گول مول کیا کسی کو کچھ معلوم نہی کہ کس کی انگلی ہے کس معصوم جان کا قتل کر کے انگلی کا ناخن سمیت حصہ کھانے میں دیا جا رہا ہے کتنے عرصے سے دھندہ جاری ہے کوئی خبر نہ آئی۔ بات جو بھی ہو اس بات کی طرف اشارہ ہے پاکستان سمیت دنیا کے ہر ملک میں انٹرنیٹ سوشل میڈیا کے ذریعے انڈر ورلڈ دجال کے پیروکار سرگرم ہیں زمین پر کینی بلزم کا فروغ ہو چکا ہے مسلمان ممالک کے عوام کو ضرورت اس امر کی ہے کہ ان حکمرانوں کا چنائو کریں جو قرآن کے قانون کا نفاذ کریں 57اسلامی ممالک سمیت دنیا میں اس وقت کوئی ملک ایسا نہی جہاں قرآن کے قانون کا نفاذ ہو نفاذ اسلام دجالی طاقتوں کیلئے موت ہے .

Comments are closed.